پشاور (پی این آئی) سابق وزیراعلی کے پی پرویز خٹک نے انکشاف کیا ہے کہ پی ڈی ایم نے مجھے وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی، لیکن میں نے آفر مسترد کر دی۔ انہوں نے کہا کہ میں زیادہ لوگ لا سکتا تھا ،لوگ تنگ تھے اور وزیراعظم بن سکتا تھا مگر ایسا نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی کسی سے اتحاد کے بارے میں نہیں سوچ رہے ، پہلے لوگوں کو نکالیں گے، اپنی پوزیشن بنائیں گے اور پھر کسی سے بات کریں گے، 5 سال کی کارکردگی کو دکھا کر الیکشن میں جائیں گے ،لوگوں کو نظر آ رہا ہے کہ کیا کیا ، خالی قصے اور کہانیاں نہیں لے کر جائیں گے۔ مزید کہا کہ مجھے پی ٹی آئی الیکشن میں نظر نہیں آ رہی ، 4سے 5کیسز بہت خطرناک ہیں جس میں پی ٹی آئی پھنس چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈلیور کرنے والا کوئی شخص پسند نہیں تھا ،وہ نہیں چاہتے تھے کہ کوئی بھی پاپولر ہو ،ہمارے لیڈر زکمزور ہیں جو کسی کو اوپر نہیں آنے دیتے۔ سابق وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتا تھا میں ہی سارا ملک چلاوں گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ جنرل باجوہ نے بہت کوشش کی کہ ہماری حکومت چلتی رہے ، انہوں نے الیکشن کے بہت سارے مواقعے دلائے۔ انہوں نے کہا کہ کل کے جلسے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بتائیں گے کہ چھوڑ کرجانے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ میرے ساتھ 35سے 40لوگ وہ ہیں جن کے پاس ووٹ بینک ہے۔
ہر ضلع کے بارے میں دیکھ رہا ہوں کہ کس کو پارٹی میں شامل کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں تو فروری میں بھی الیکشن نہیں دیکھ رہا، الیکشن ہورہے ہوتے تو کمپین چل رہی ہوتی، جلسے ہوتے، میں کوئی جلسے نہیں دیکھ رہا، سب کو پتہ ہے ابھی الیکشن نہیں ہو رہے، ہم تو اپنی پارٹی کا تعارف کرا رہے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ الیکشن کی رکاوٹ میں نئی مردم شماری بھی آ گئی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور چاہتے ہیں انتخابات ہوں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں