استحکام پاکستان پارٹی بھی عدم استحکام کا شکار، ایک اور بڑی وکٹ گر گئی


لاہور (پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کو ایک اور جھٹکا لگ گیا۔استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہونے والے حمزہ کرامت نے پارٹی چند دن بعد ہی چھوڑ دی.بتایا گیا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی آغاز میں ہی عدم استحکام کا شکار ہو گئی۔

 

 

کچھ دن پہلے استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہونے والے حمزہ کرامت نے بھی پارٹی چھوڑ دی، مسلم لیگ ق میں شامل ہوگئے۔اس سے قبل لالہ طاہر رندھاوا نے استحکام پاکستان پارٹی سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا تھا۔ لالہ طاہر رندھاوا نے کہا کہ میں نے جہانگیر ترین سے ہونے والی پہلی ملاقات میں معذرت کرلی تھی، میں مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑا ہوں۔ استحکام پاکستان پارٹی آغاز میں ہی عدم استحکام کا شکار ہو چکی ہے۔ ادھر سابق گورنر پنجاب اور ق لیگ کے رہنما چوہدری سرور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئی پارٹی لندن کی مرضی سے بنی ہے۔انہوں نے کہا کہ سب کو نئی پارٹی بنانے کا حق حاصل ہے، جو لندن گئے ہیں ان کا بھی لندن جانا حق ہے۔ (ق) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمارے سیاست دان سیاست کو تجارت بنا کر لوٹ رہے ہیں، کوئی ملک قرض لے کر ترقی نہیں کر سکتا، قوم کو الیکشن سے پہلے ترقی کا پورا پروگرام دیں گے۔

 

 

انہوں نے کہا کہ ایسا ملک بننا ہے جس میں لوگ اپنی قابلیت کی بنیاد پر ترقی کرتے ہیں، پاکستان کے نوجوان میری اولین ترجیح ہوگی، جو ٹیلنٹ پاکستان کے بچوں میں ہے دنیا میں کہیں نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میرا ماضی گواہ ہے کہ مشکل وقت میں لوگوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہوں۔ چند روز قبل گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی بہت کمزور ہوئی ہے، جن لوگوں نے بھی غلطیاں کرائی ہیں انتہائی شدید ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ پی ٹی آئی بڑی جماعت تھی لیکن اب نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں