اسلام آباد( آئی این پی) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینٹرمحمداسحاق ڈارنے کہاہے کہ پاکستان بھنور سے نکل آئے گا اور ہم سب مل کر صبر، ہمت اورحوصلہ سے ملک کومعاشی مشکلات سے نکال کرپائیدارترقی کی راہ پرگامزن کریں گے، ملک ڈیفالٹ ہوگا اورنہ ہی سری لنکا بنے گا، پاکستان میں بہت لچک اوراستعداد ہے، میرا ایمان ہے ملک دوبارہ ٹیک آف کرے گا، حکومتی اقدامات سے کئی شعبوں میں بہتری آئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف بی آرہیڈکوارٹرز میں اسلام آباد انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے وفد سے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کیلئے تجاویز پر ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد، وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق باجوہ اورطارق محمود پاشا اور ایف بی آر و وزارت خزانہ کے افسران بھی اس موقع پرموجود تھے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ملک جس مشکل وقت سے گزررہاہے حکومت تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر مسائل پرقابو پائیگی ،ہماری نیت نیک ہے اورہماری کوشش عبادت سے کم نہیں ہے۔ 2017 میں ٹیک آف کرتی معیشت کو گزشتہ چار برسوں میں نقصان پہنچایا گیا، ہماری معیشت 24ویں نمبر سے 47 پوزیشن پر چلی گئی، سیلاب اورمعاشی مشکلات نے ہماری معیشت کوبہت نقصان پہنچایاہے تاہم الحمدللہ ہماری ٹیم بہترین کام کررہی ہے، ٹھنڈی ہوائیں اوربہتری آرہی ہے، خوردنی تیل اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوہفتوں کے دوران دوبار کمی کی گئی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلے اوپن مارکیٹ نہیں ہوتی تھی اورسارے پیسے سٹیٹ بینک میں جاتے تھے مگر1998 کے دھماکوں کے بعد ہم نے کیش فلو کے مسائل سے نمٹنے کیلئے طریقہ کاروضع کیا، دودون پہلے ہم نے اس حوالہ سے ایک اور دلیرانہ فیصلہ کیا جس کے اثرات آج سامنے آئے، کریڈٹ کارڈ کے استعمال پربینکرز کوڈالر لینے پڑتے تھے اس کیلئے ہم نے اجازت دیدی ہے اس سے ڈالرکی قدرمیں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں غیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے، ہماری طرف سے تمام تر اقدامات مکمل ہے، بیرونی فنانسنگ کے تقاضے بھی پورے کئے ہیں۔ 2013 میں بھی ہماری معیشت کومشکلات کاسامنا تھا، ہمارے پاس اس وقت بھی زرمبادلہ کے ذخائرکم تھے اورملک کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہورہی تھی مگر اس وقت بھی ہماری ٹیم نے تاجروں اورکاروباری برادری کے تعاون سے مشکلات پرقابو پالیاتھا۔ہم نے اس چیلنج سے گھبرانا نہیں ہے، پاکستان بھنورسے نکل آئیگا اورہم سب مل کرملک کوبھنورسے نکالیں گے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ایک تماشا لگا ہواتھا کہ ملک دیوالیہ ہوکرسری لنکا بنے گا، ملک ڈیفالٹ ہوگا اورنہ ہی سری لنکا بنے گا، پاکستان میں بہت لچک اوراستعداد ہے،پاکستان پر قرضہ ہے مگر2 سے 3 ہزار ٹریلین کے اثاثے بھی ہیں، صرف گیس پائپ لائن کی قیمت 30 سے لیکر40 ارب ڈالرسے زیادہ ہے، میرا ایمان ہے کہ ملک نے دوبارہ ٹیک آف کرنا ہے۔ ہم تاجروں، صنعتکاروں اورکاروباریوں سے مل کر ملک کومشکلات سے نکلیں گے۔ تمام بیرونی ادائیگیاں وقت پرہورہی ہے اورمستبقل کی بیرونی ادائیگیوں کو بھی یقینی بنایا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں بزنس کمیونٹی کی طرف سے پیش کردہ سفارشات اورتجاویز کا جائزہ لیاجائیگا اوران تجاویز کربجٹ کاحصہ بنانے کی کوشش کی جائیگی۔ ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیرخزانہ اورایف بی آر کی ٹیم کا شکریہ اداکیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں