اسلام آباد(پی این آئی)آڈیو لیکس کمیشن کے سربراہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاہے کہ آڈیو لیکس کمیشن کسی جج کیخلاف کوئی کارروائی کررہا ہے نہ کرے گا،کمیشن صرف حقائق کے تعین کیلئے قائم کیاگیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں آڈیو لیکس کمیشن نے کارروائی شروع کردی ،آڈیو لیکس کمیشن جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں چیف جسٹس اسلام آبا دہائیکورٹ، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ پر مشتمل ہے۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کمیشن کے ٹی او آرز پڑھ کر سنائے ،آڈیو لیکس کمیشن نے باقاعدہ کارروائی سے قبل اشتہار جاری کرنے کی ہدایت کردی،وفاقی حکومت کو خط و کتابت کیلئے نئے سم کارڈ، موبائل فون فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ نمبر اور ای میل پبلک کیا جائے ،کوئی بھی شخص کمیشن کو معلومات دینا چاہے تو دے سکے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ کمیشن کی کارروائی فوجداری ہے نہ ہی یہ سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل ہے،تمام فریقین کیساتھ باعزت طریقے سے رویہ اختیار کیاجائے،ہم نے صرف حقائق تلاش کرنے ہیں کسی کیخلاف کارروائی نہیں کرنی ۔سربراہ کمیشن نے کہاکہ جن لوگوں کی گفتگو آڈیوز میں ہے ان کا مکمل نام اور پتہ دیا جائے،کمیشن کس قانون کے تحت تشکیل دیاگیا؟اٹارنی جنرل نے کہاکہ انکوائری کمیشن ایکٹ2016 کے تحت کمیشن تشکیل دیا گیا،سربراہ کمیشن نے کہا کہ کوئی حساس معاملہ سامنے آیا تو ان کیمرہ کارروائی کی درخواست کا جائزہ لیں گے،کمیشن کی کارروائی سپریم کورٹ اسلام آباد بلڈنگ میں ہوگی ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگردرخواست آئی تو کمیشن کارروائی کیلئے لاہور بھی جا سکتا ہے،اٹارنی جنرل کو کمیشن کیلئے آج ہی موبائل فون اور سم فراہم کرنے کی ہدایت کردی گئی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ آڈیو لیکس کمیشن کسی جج کیخلاف کوئی کارروائی کررہا ہے نہ کرے گا،
کمیشن صرف حقائق کے تعین کیلئے قائم کیاگیا ہے،سپریم جوڈیشل کونسل کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں ہوگی،گواہوں کی عزت کریں گے، جواب میں بھی عزت کی توقع کرتے ہیں۔سربراہ کمیشن نے کہاکہ کمیشن کو اختیار ہے کہ تعاون نہ کرنیوالوں کو سمن جاری کر سکے ،کمیشن صرف نوٹس جاری کرے گا کوشش ہو گی کسی کو سمن جاری نہ ہوں،حکومتی افسران کے پاس پہلے ہی انکار کی گنجائش نہیں ہوتی،عوام سے معلومات فراہمی کیلئے اشتہار جاری کیا جائے گا،جوڈیشل کمیشن کی مزید کارروائی ہفتہ کو ہوگی۔کمیشن نے اٹارنی جنرل کو تمام متعلقہ افراد کو نوٹسز جاری کرنے اور تعمیل کرانے کی ہدایت دیدی،جسٹس فائز عیسیٰ نے کہاکہ نوٹس موصولی کا ثبوت تصویر یا دستخط کی صورت میں دیاجائے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں