لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک میں گرفتاری رہنمائوں سے متعلق بڑا فیصلہ سنا دیا

لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتار ہونے والوں کی نظر بندی کالعدم قرار دے دی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔لاہور ہائی کورٹ نے تمام رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

پنجاب حکومت سمیت فریقین سے سات مارچ کو جواب طلب کر لیا گیا۔قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنمائوں کی نظر بندی کے خلاف اور بازیابی کے لئے دائر درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیں ۔جسٹس شہرام سرور نے اسد عمر کی اہلیہ صفیہ فاطمہ کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے کی تحریری استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ درخواست واپس لے کر متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہتے ہیں ۔درخواست میں اسد عمر کی نظر بندی کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی ۔جسٹس شہرام سرور چوہدری نے تحریک انصاف کے رہنمائوںشاہ محمود قریشی ، اعظم سواتی اور عمر سرفراز چیمہ کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی جسے واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیا گیا ۔درخواست گزار اعجاز چوہدری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کے لیے درخواست واپس لینا چاہتے ہیں ۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے سینیٹر ولید اقبال کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر ڈپٹی کمشنر لاہور اور جیل حکام سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 مارچ کو جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو باور کرایا کہ آپکو ڈی سی اور متعلقہ جیل حکام سے رجوع کرنا چاہئے تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ولید اقبال نے جیل بھرو تحریک کے تحت گرفتاری دی،ڈی سی لاہور نے نقص امن عامہ کے تحت ولید اقبال کو 30 دن کے لیے نظر بند کر دیا۔وکیل درخواست گزار کی استدعا تھی کہ عدالت ولید اقبال کی نظر بندی کو کالعدم قراردے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں