کیا واقعی مسجد نبوی ﷺ میں ہونیوالا واقعہ منصوبہ بندی کے تحت پیش آیا؟ صاحبزادہ جہانگیر خود میدان میں آگئے

لندن(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف برطانیہ کے رہنما صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو مسجد نبوی واقعہ کے بعد سعودی عرب سے واپس لندن پہنچ گئے ۔ ایک وضاحتی بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی واقعہ میں جس نے شور کیا وہ اپنے فعل کا خود ذمہ دار ہے ، ہم عبادت کرنے گئے تھے اور پھر واپس آگئے ۔مسجد نبوی واقعہ کے حوالے سے وضاحتی بیان دیتے ہوئے صاحبزادہ جہانگیر نے کہا کہ مسجد نبوی واقعے کے حوالے سے سوشل میڈ یا پر میرا اور انیل مسرت کا نام سامنے آرہا ہے۔

 

ہم سعودی عرب دو دن پہلے آئے تھے ، مکہ میں عمرہ کیا اور اس کے بعد مدینہ منورہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ جس دن ہم مسجد نبوی میں بیٹھے ہوئے تھے ، روزہ کھلنے کا وقت تھا ، اس دوران وہاں پر مریم صاحبہ آئیںتو دیکھا کے ان کے پیچھے بہت شور ہو رہا ہے ،انیل مسرت نماز پڑھ رہے تھے ،میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ اس کے لیے نہ تو انیل مسرت نے فنڈنگ کی تھی اور نہ ہی میں نے یہ آرگنائز کیا تھا ،ہم یہاں پر عبادت کے لیے آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی عبادت کر رہے تھے ، اس پر سوشل میڈ یا پر اتنا واویلا مچا دیا گیا کہ ہمیں گرفتار کرلیا گیا ،ہمیں پولیس نے نہیں پکڑا ، ہم اپنی پوری عبادت کر کے واپس آگئے ہیںجن لوگوں نے شور کیا وہ اپنے فعل کے ذمہ دار خود ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں