شوہر سے خلع کی صورت میں بیوی کو حق مہر کا کتنا حصہ ادا کرنا ہو گا ؟ وفاقی شریعت عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی شرعی عدالت نے خلع کی صورت میں بیوی کو وصول شدہ حق مہر 100 فیصد واپس کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہاہے کہ خلع کی صورت میں بیوی کو کل ادا شدہ حق مہر کا 25 فیصد واپس کرنے کا قانون غیرشرعی ہے۔چیف جسٹس نور محمد مسکان زئی ،جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ نے سماعت کی۔وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی نے تحریر کیا ہے جبکہ وفاقی شرعی عدالت نے

فیصلہ شیخ محمد اقبال بنام حکومت پنجاب کیس میں سنایا ۔وفاقی شرعی عدالت نے پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کی دفعات کالعدم قرار دے دیں۔ عدالت نے خلع کی صورت میں کل اداشدہ حق مہر25 فیصد واپس کرنے کی دفعات کالعدم قرار دیا جبکہ پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کی دفعہ 10 کی ذیلی دفعات 5 اور 6 کالعدم قرار دیا گیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کے مطابق خلع پر خاتون کواداشدہ حق مہر کا 25 فی صد واپس کرنا ہوتا تھا ،ایکٹ کے تحت خلع پرشوہر غیر

ادا شدہ حق مہر کا پچاس فی صد بیوی کو ادا کرنے کا پابند تھا،شیخ محمد اقبال نے اپنے وکیل اسلم خاکی کے ذریعے پنجاب فیملی کورٹ ایکٹ کی دفعات کو چیلنج کیا تھا۔اسلم خاکی ایدووکیٹ کے مطابق فیصلہ کے تحت پنجاب میں بھی خلع لینے والی خواتین کو سوفیصد حق مہر واپس کرنا ہوگا۔ اٹھائیس صفحات پر مبنی فیصلے میں کہا گیا ایڈووکیٹ پنجاب نے درست معاونت فراہم نہیں کیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں