وزیراعظم عمران خان کی چوہدری برادران سے ملاقات، تحریک عدم اعتماد آئی توق لیگ کس کیساتھ کھڑی ہو گی؟ چوہدری برادران نے صاف جواب دیدیا

لاہور(پی این آئی)سیاسی منظر نامے پر اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلا ف تحریک عدم اعتماد لانے کا شور مچا ہوا ہے اور اس حوالے سے سیاستدانوں کے درمیان اہم ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ اس صورتحال میں وزیر اعظم عمران خان بھی چوہدری برادران سے ملاقات کرنے ان کے گھر پہنچ گئے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور چوہدری برادران کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی جس کے مطابق چوہدری برادران نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوں گے۔چوہدری برادران کا کہنا تھا کہ 14 سال بعد شہباز شریف کو ہمارا خیال آگیا، شہباز شریف کو بتا دیا تھا عمران خان کو ہٹا نہ سکے تو وہ پہاڑ پر اور ہم زمین کے نیچے دھنس جائیں گے، ایسی چال کا کیا فائدہ جس کی کامیابی کا کوئی چانس ہی نہ ہو، آپ کے ساتھ سیاست کریں گے، عدام اعتماد کی باتیں افسانے ہیں۔اس دوران وزیراعظم نے چودھری برادران کو روس اور چین کے دورے پر اعتماد میں لیا اور کہا کہ بہت لوگ کہہ رہے تھے روس نہ جائیں جس پر میں نے جواب دیا اب دورہ کینسل کرنا نامناسب ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دعاگو ہوں اللہ تعالیٰ چوہد ری شجاعت حسین کو جلد مکمل صحت یابی عطا فرمائے۔اس دوران مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم عمران خان کے ساتھ حکومتی وفد میں وزیراعلیٰ سردار عثمان بزرار، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری، وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر، وفاقی وزیر تعلیم، شفقت محمود، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار، پی ٹی آئی ایم این اے عامر ڈوگراور مشیر تجارت عبد الرزاق داؤدشامل تھے۔ مسلم لیگ ق کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی ، وفاقی وزیر چودھری مونس الہی، چودھری سالک، شافع حسین، حسین الٰہی، منتہیٰ اشرف، محمد خان بھٹی، طارق بشیر چیمہ بھی ملاقات میں شریک تھے۔خیال رہے کہ اس سے قبل حالیہ عرصے میں شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کیلئے چوہدری برادران سے ملاقاتیں کرچکےجبکہ شہباز شریف نے چوہدری برادران کو ملاقات کی دعوت دے رکھی ہے جس پر چوہدری برادران نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے اور خاموشی برتی ہوئی ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں