پشاور (آ ئی این پی)صوبے میں پناہ گاہوں سے متعلق ایک اہم اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبے میں قائم پناہ گاہوں کے انتظام و انصرام کو مزید مؤثر انداز میں چلانے، پناہ گاہوں کے دائرہ کارکو مزید وسعت دینے اور پہلے سے قائم پناہ گاہوں میں سہولیات کی فراہمی کو بہتر بنانے سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری سماجی بہبود نشیتہ مریم محسن، وزیراعلیٰ کے اسپیشل سیکرٹری محمد خالق، ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر حبیب آفریدی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شر کت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو صوبے میں قائم پناہ گاہوں سے متعلق مختلف امور پر بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا گیا کہ صوبے میں پاکستان بیت المال اور صوبائی حکومت کے باہمی اشتراک سے اس وقت آٹھ پناہ گاہیں قائم ہیں جن میں چھ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں ایک جبکہ پشاور میں دو پناہ گاہیں قائم ہیں جہاں پر مسافروں اور دیگر مستحق لوگوں کو قیام و طعام کی معیاری سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ ہر ایک پناہ گاہ میں بیک وقت 100 افراد کے قیام کی گنجائش موجود ہے۔ اسی طرح صوبائی حکومت کے اپنے وسائل سے صوبے میں دس پناہ گاہیں قائم ہیں جن میں پجگی روڈ پشاور، ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ، ڈی ایچ کیو ہسپتال مردان، ڈی ایچ کیو ہسپتال بنوں، باچا خان میڈیکل کمپلیکس صوابی، ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد، لاری اڈہ مانسہرہ، درابن قلعہ ڈی آئی خان، سیدو شریف سوات اور جیل روڈ کوہاٹ شامل ہیں، جن میں مجموعی طور پر 470 افراد کے قیام کی گنجائش موجود ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع خیبر میں لنڈی کوتل اور جنوبی وزیرستان میں انگور اڈہ کے مقام پر بھی 26.817 ملین روپے کی لاگت سے پناہ گاہوں کے قیام پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
ان پناہ گاہوں کے لئے سامان کی خریداری کا عمل مکمل کیا گیا ہے جبکہ عملے کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کیاجائے گا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان پناہ گاہوں کی عوامی افادیت کے پیش نظر مستحق لوگوں کی سہولت کے لئے صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقہ کوہاٹ روڈ پر ایک اور پناہ گاہ کے قیام کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ صوبے میں قائم پناہ گاہوں کو مستحکم بنانے کے منصوبوں پر پیشرفت کو بہتر بنایا جائے اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سردیوں کے اس موسم میں کوئی بھی فرد کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور نہ ہو۔ پناہ گاہوں کے قیام کو وزیراعظم عمران خان کے فلاحی ریاست کے وژن کی طرف ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت معاشرے کے کمزور اور نادار طبقوں کی فلاح و بہبود کے لئے ان پناہ گاہوں کو کامیاب بنانے اور انہیں مستقل بنیادوں پر چلانے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں