مبینہ آیڈیو ٹیپ منظر عام پر آنے کے بعد سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا موقف بھی آگیا، آڈیو سے متعلق کیا دعویٰ کر دیا؟

اسلام آباد (پی این آئی) صحافی احمد نورانی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو سزا دینے کیلئے کی گئی کال کی ریکارڈنگ سامنے آئی ہے۔ دوسری جانب سابق چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اس آڈیو میں آواز ان کی نہیں ہے، یہ ان کے خلاف گھڑی گئی آڈیو ہے۔

سابق چیف جسٹس سے منسوب آڈیو ریکارڈنگ میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے “ہمارے پاس ججمنٹ ادارے دیتے ہیں،اس میں میاں صاحب کو سزا دینی ہےاور کہا گیا ہے کہ ہم نے خان صاحب کو لانا ہے، بنتا ہے نہیں، اب کرنا پڑے گا، بیٹی کو بھی نہیں۔”مبینہ آڈیو کال میں دوسری طرف موجود شخص نے کہا “لیکن میرے خیال میں بیٹی کو سزا دینی بنتی نہیں ہے۔”اس پر مبینہ طور پر ثاقب نثار کا کہنا تھا “آپ بالکل جائز ہیں ، میں نے اپنے دوستوں سے یہی کہا کہ جی اس پر کچھ کیا جائے اور میرے دوستوں نے اتفاق نہیں کیا ۔ عدلیہ کی آزادی بھی نہیں رہے گی، تو چلیں۔”صحافی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اس آڈیو ریکارڈنگ کا فرانزک امریکہ سے کروایا ہے جس کی رپورٹ میں واضح ہوا کہ اس کال میں کوئی ایڈیٹنگ موجود نہیں ہے۔ احمد نورانی کے مطابق انہوں نے سابق چیف جسٹس سے بات کی تو انہوں نے کہا ” میں نے کبھی بھی احتساب عدالت کے کسی جج کو نوازشریف کو سزا دینے سے متعلق حکم نہیں دیا۔

فوج یا آئی ایس آئی میں سے کسی نے کبھی اس حوالے سے مجھ پر دباؤ نہیں ڈالا، میرا میاں نواز شریف سے کوئی بغض نہیں ہے تو میں ایسا کیوں کروں گا؟”دوسری جانب نجی ٹی وی ز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے یہ آڈیو ابھی سنی ہے، یہ آواز ان کی نہیں ہے، ان کے خلاف اس طرح کی چیزیں بنا کر لائی جا رہی ہیں۔ اینکر پرسن وسیم بادامی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ان کی کچھ دیر قبل سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے کہا ہے کہ یہ آڈیو من گھڑت ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں