اسلام آباد (پی این آئی)سینئر تجزیہ کار طاہر ملک کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک بہت طاقتور شخصیت سے وعدہ کیا تھا کہ اس تاریخ کے بعد پنجاب میں تبدیلی آ جائے گی۔جس پر پروگرام میں موجود صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ عمران خان نے تو یہ بھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا،الیکشن کی اصلاحات لاؤں گا،میں دھاندلی کے خلاف ہوں لیکن پھر ڈسکہ الیکشن کا کیا ہوا۔انہوں نے کہا تھا کہ ہر علاقے میں الیکشن کے حوالے سے اصلاحات آئیں گی۔
الیکشن میں شفافیت ہو گی،دو نہیں ایک قانون ہو گا۔مالم جبہ سکینڈل سے پرویز خٹک کو نکال دیا گیا۔عمران خان نے اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا لہذا پنجاب میں تبدیلی کی بھی امید نہیں۔کسی بھی سیاسی لیڈر کے بیان سے متاثر نہیں ہونا چاہئیے بس یہ دیکھیں کہ اس بندے کا عمل کیا ہے۔۔واضح ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اس وقت سے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب سے وہ اس منصب پر فائز ہوئے۔ کئی موقوں پر ان کا موازنہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے کیا جاتا رہا جب کہ وزیراعظم عمران خان پر بھی اتنے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کے لیے عثمان بزدار کا انتخاب کرنے پر تنقید کی جاتی ہے۔کیونکہ پی ٹی آئی کی حکومت بننے سے قبل عثمان بزدار کے نام سے لوگ لاعلم تھے،اور اتنے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کے لیے پی ٹی آئی کے کسی متحرک اور سینئر رہنما کے چناؤ کی توقع کر رہے تھے۔ اب وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب کے مختلف علاقوں کے دورے کرنے شروع کر دئیے ہیں اور وہ عوامی شکایات پر افسران کو معطل بھی کر دیتے ہیں ،کچھ ایسا ہی ان کے حالیہ دورہ سیالکوٹ میں ہوا۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے دو روز قبل سمبڑیال اور سیالکوٹ کا ساڑھے تین گھنٹے طویل دورہ کر کے پبلک سروسز فراہم کرنے والے مختلف اداروں اور محکموں کا وزٹ کیا اور فرائض سے غفلت برتنے، عوامی شکایات اور خراب کارکردگی پر 15 افسروں کو عہدوں سے ہٹا دیا- اسی حوالے تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دورہ سیالکوٹ میں شہباز شریف بننے کی کوشش کی اور 15 کے قریب افسروں کو ہی معطل کر دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں