ہم وفاقی وزیر تعلیم کی جانب سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق امتحانات نہیں لیں گے، واحد صوبہ جس نے مخالفت کر دی، طلبا کنفیوژن کا شکار

کراچی (پی این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا اعلان کردہ امتحانی شیڈول ہمارا ‏شیڈول نہیں ہے، سندھ حکومت نے امتحانات سے متعلق اہم اعلان کر دیا- تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے امتحانات سے متعلق اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ وفاقی وزیر تعلیم کا اعلان کردہ امتحانی شیڈول ہمارا ‏شیڈول نہیں ہے۔اپنے بیان میں سعید غنی نے کہا کہ بین الصوبائی وزرا تعلیم اجلاس کےفیصلوں سےمتفق ہیں لیکن ‏وفاقی وزیر تعلیم کا اعلان کردہ امتحانی شیڈول ہمارا شیڈول نہیں۔ سعیدغنی نے کہا کہ چندروز میں اپنے امتحانی شیڈول کا اعلان کر دیں گے، سندھ میں امتحانات ‏میں کورونا ایس اوپیز کو یقینی بنایا جائے گا۔ میٹرک اور انٹر کے امتحان کب سے ہوں گے؟ اعلان ہوگیا اس سے قبل حکومت نے 10ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‏ وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 10ویں اور 12ویں کے ‏‏بعد دیگر جماعتوں کے امتحانات لیے جائیں گے، 9 اور 10ویں جماعت کا امتحان منتخب مضامین ‏‏اور ریاضی میں ہوگا، 11ویں اور 12ویں کے امتحانات منتخب مضامین میں لیے جائیں گے۔ شفقت محمود نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بڑے فیصلے کرنا پڑے، طلبا کی آسانی کے لیے ‏‏منتخب امتحانات لے رہے ہیں، 9ویں اور 10ویں جماعت کا امتحان 4 مضامین میں ہوگا۔وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیمی ادارے بند کرنا کسی بھی حکومت کے لیے آسان فیصلہ نہیں ہوتا، ‏‏تعلیمی اداروں کے لیے مشکل فیصلے کرنا پڑے، جتنے بھی وزارت تعلیم نے فیصلے کیے وہ متفقہ ‏‏طور پر کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ امتحانات کے بغیر بچے پاس کرنے سے تجربہ حاصل ہوا، فیصلہ کیا ہے کہ کوئی ‏‏بھی گریڈز امتحانات کے بغیر نہیں ملیں گے، سب سے فیئر ٹیسٹ ایکسٹرنل امتحانات کا ہوتا ہے ‏‏جس میں پیمانہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امتحانات، تعلیمی اداروں کی بندش اور اوپنگ سے متعلق سارے فیصلے بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس میں متفقہ طور پرہوئے ہیں، پچھلے سال جب ہم نے تجربہ کیا کہ جب بچے بغیر امتحان پاس کیے تو تجربہ ہوا، فیصلہ کیا کہ گریڈ امتحانات کے بغیر نہیں ملیں گے۔ یہ تجربہ ہوا کہ سب سے فیئر ٹیسٹ امتحانات کے ذریعے ہے۔ ایکسٹرنل امتحانات پر لوگ اعتراض نہیں کرتے، کیونکہ یہ امتحان سب کیلئے برابر ہوتا ہے۔ہمارے یہاں طلباء کی اکثریت یہ ہے کہ ایک ڈیڑھ ماہ پہلے پڑھتے ہیں۔ اس لیے امتحانات نہ لینے کا مطلب جو پڑھائی ہورہی ہے وہ بھی نہیں ہوگی۔ اس لیے فیصلہ کیا کہ رواں سال امتحانات ضرور ہوں گے۔آج میٹنگ میں مشورہ کیا کہ طلباء کی ایک بات درست ہے اس کو ماننا چاہیے، طلباء کا سکول بند ہونے کے باعث کورس ورک مکمل نہیں ہوسکا، طلباء کی یہ شکایت درست ہے، اسی سلسلے میں ہم نے کئی ماہ قبل فیصلہ کیا کہ جس کے تحت سلیبس کو 40 فیصد کم کردیا تھا ، فیصلہ کیا ہے کہ نویں دسویں کا امتحان اختیاری مضامین میں ہوگا، اور چار مضامین کا ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں