ٹوکیو (آن لائن) کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نطر جاپان نے متعدد علاقوں میں کورونا ایمرجنسی میں رواں ماہ کے آخر تک توسیع کردی ہے جس سے ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے بی سی سی کے مطابق ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد میں صرف تین ماہ باقی رہ گئے ہیں اور جاپان کو حکومت نے ٹوکیو، اوساکا ، ہیگو اور کیوٹو میں 11 مئی کو ختم ہونے والی پابندیوں میں مزید اس ماہ کے اخر تک توسیع کردی ہے۔جاپان کے وزیراعظم یوشیہائیڈ سوگا نے کہا کہ کورونا ایمرجنسی کا دائرہ کار ایچی اور فوکوکا کے علاقوں تک بڑھایا جائے گا۔لوکل میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلسل پابندیوں اور ہنگامی حالات کے پیش نطر اولمپکس کا انعقاد منصوبہ بندی کے تحت ہونا مشکوک ہوگیا ہے۔چاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال کے تحت باراور ریستورانوں میں شراب بیچنے پر پابندی ہوگی جبکہ سینما گھر اور پارلرز بھی بند رہیں گے۔جاپان کے وزیراعظم سوگا نے کہا ہے کہ حکومت کو امید ہے کہ ‘‘مختصر اور طاقتور’’ ہنگامی صورتحال سے ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کو روکنے میں بڑی حد تک مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے بڑے شہروں میں نئے کیسوں کی تعداد مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور کچھ علاقوں میں اسپتالوں پر شدید دباؤ ہے۔اوساکا کے گورنر ہیروفومی یوشیمورا نے بھی انتباہ کیا ہے کہ ان کے خطے کا صحت کا نظام ا?خری حد ہو چھوگیا ہے اور کسی بھی وقت بیٹھ سکتا ہے۔اوساکا کے ایک نرسنگ ہوم میں کورونا وائرس کے 61 نئے مریض داخل کیے گئے ہیں جبکہ اسپتال کے باہر لائن میں لگے 14 افراد دم توڑ گئے ہیں۔ٹوکیو اولمپکس کا آغاز 23 جولائی کو ٹوکیو میں ہونا ہے۔ اسے کورونا وبا کی وجہ سے 2020 سے ملتوی کردیا گیا ہے۔ اولمپکس میں 200 ممالک کے 10،000 سے زائد ایتھلیٹس حصہ لیں گے۔دوسری جانب جاپان کے کھیلوں کے صدر سیکو ہاشموٹو نے کہا کہ وہ رواں ماہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس باخ کے دورے کا خیرمقدم کریں گے لیکن پابندیوں میں توسیع کے بعد اب ان کے لیے اولمپکس کا انعقاد کرانا بہت مشکل ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں