سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ تسلیم کر لیا

اسلام آباد(آئی این پی ) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ این اے 249 میں الیکشن کے دن کوئی شکایت درج نہیں ہوئی، الیکشن کمیشن کا فیصلہ آر او سے مختلف آیا لیکن تسلیم کیا، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی پہلے بھی باتیں ہوتی رہی، آرڈیننس لے آنا کوئی حل نہیں، آرڈیننس کی زندگی 4 ماہ ہوتی ہے، ون وے آرڈیننس کی فیس سیونگ کے علاوہ کوئی ویلیو نہیں ہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حلقہ این اے 249 میں الیکشن خوش اسلوبی سے ہوا، اور حلقے میں دھاندلی کی کوئی شکایت نہیں تھی، اب حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہو گی، جب کہ دوبارہ گنتی کو ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کردیا تھا، الیکشن کمیشن کی طرف سے دوبارہ گنتی کرانے کے فیصلے پر حیرت ہوئی تاہم ہم نے الیکشن کمیشن کا دوبارہ گنتی کا فیصلہ تسلیم کیا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ الیکٹرونک مشین کی باتیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں، 2017 میں بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بات کی گئی تھی، سیاسی بیانات سے آگے نہیں جائیں گے تو ترقی نہیں کریں گے۔ وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سنا تھا کہ پروازوں میں محدود سیٹس رکھی جائیں گی لیکن ایسا نہیں ہوا، ہم نے سندھ میں سرکاری دفاتر میں 20فیصد حاضری رکھی ہے ، سندھ اسمبلی میں25 فیصد سے زیادہ لوگوں کی اجازت نہیں، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بندکرنیکی تجویزدی تھی، اپریل میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کر دینی چاہیے تھی، ہم تاخیر کر چکے ہیں، میں تو اگست 2018 سے ہی گھبرا چکا ہوں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کا وفاق کا طریقہ بالکل عقل سے باہر ہے۔ ایک بڑی ناکامی ہوئی ہے کہ ہم ویکسی نیشن وقت پر نہیں منگوا سکے، ہم پسماندہ ممالک سے بھی ویکسی نیشن منگوانے میں پیچھے ہیں۔ ایک وزیر نے ایس او پیز پر عمل ناپنے کیلئے میٹر بھی نکال لیا ہے، بٹن دباتے ہیں اور ایس او پیز کا معلوم ہوجاتا ہے کتنی فالو ہوئیں، اخباری بیان دینے اورنئے نئے میٹرایجاد کرنے سے کوویڈ کو منیج نہیں کرسکتے، ایک وزیر چاند دیکھتیاور وینٹی لیٹرکا بھی بتاتے تھے جو ان کا کام ہی نہیں، ہمیں کورونا وائرس کا پھیلا روکنا ہے، وزیراعظم کہتے ہیں ماسک نہیں پہنا تو صورتحال بھارت جیسی ہو جائے گی، چھوٹے کمرے میں 50 افراد کھڑے ہیں تو یہ کورونا روکنے کا طریقہ نہیں، آپ روز کراچی سے 50 لوگ بلالیتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ این سی او سی میں کہا تھا کہ یوم علی رضی اللہ تعلی عنہ پر ایک فیصلہ لیں جس پر سب پابند ہوں، این سی او سی نے یوم علی کے جلوس پر پابندی لگائی تھی لیکن پھر صدرمملکت کہتے ہیں جلوس میں ایس او پیز اپنائیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں