حکومت کا تاریخی اقدام، اظہار آزادی رائے کی آڑمیں توہین رسالتﷺ ناقابل قبول ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عالمی پارلیمنٹس کو خطوط لکھنے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں توہین رسالتؐ روکنے کیلئے  عالمی پارلیمنٹس کے اسپیکرز کو خطوط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں توہین رسالتؐ  اور کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے،یورپ اور شمالی امریکہ سے تعلق رکھنے والے مسلم پارلیمنٹیرین سے رابطہ کیا جائے گا،عالمی اسپیکرز / پریذائیڈنگ افسران کو خط لکھنے کا مقصد ہے ان کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی گستاخی سے آگاہ کرنا ہے،مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے عمل کو ختم کرنے کیلئے عالمی پارلیمنٹ میں اس معاملے کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے۔منگل کواسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور  نے  ملاقات کی،ملاقات میں وزیر برائے بین صوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی موجود تھیں۔ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت مغرب میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا  گیا۔اسپیکر اسد قیصر کا عالمی پارلیمنٹس کے اسپیکرز کو خطوط لکھنے کا فیصلہ کیا۔اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں توہین رسالت اور کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے، یورپ اور شمالی امریکہ سے تعلق رکھنے والے مسلم پارلیمنٹیرین سے رابطہ کیا جائے گا، ان سے کہا جائے گا کہ وہ اپنی متعلقہ پارلیمنٹس میں توہین رسالت کے مسئلے کو اٹھائیں، عالمی اسپیکرز / پریذائیڈنگ افسران کو خط لکھنے کا مقصد ہے ان کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی گستاخی سے آگاہ کرنا ہے،مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے عمل کو ختم کرنے کیلئے عالمی پارلیمنٹ میں اس معاملے کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ  دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کرنے سے بقائے باہمی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، یورپ ہولوکاسٹ کے بارے میں خاصا حساس ہے، جبکہ اسی وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز باتوں سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا ہے،  مغربی طاقتیں ہولوکاسٹ کے ساتھ ساتھ توہین رسالت کے لئے بھی اسی معیار کو اپنائیں،  اظہار رائے کی آڑ میں مذہبی جذبات کو اس طرح نظر انداز کرنا قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے سے مزاہب کو قریب  لانے کی بجائے مزید دور کیا جا رہا ہے۔گورنر پنجاب  چوہدری محمد سرور نے کہا کہ  بطور برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر کی حیثیت سے مسلم ارکان پارلیمنٹ کا نیٹ ورک بنایا ہوا تھا،  اس نیٹ ورک کو فعال کر کے برطانوی پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھانے کے لیے کردار ادا کروں گا۔وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ گستاخانہ کلمات سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں،  پوری دنیا کے مسلم پارلیمنٹیرین کو اپنی اپنی پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے،  خواتین پارلیمنٹیرین اس معاملے کو اپنے متعلقہ اراکین پارلیمنٹ میں اٹھانے کے لئے رابطہ کریں  گی۔(رڈ)

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں