اسلام آباد (پی این آئی) آئی ایم ایف کے ایگزیکٹوبورڈ نےجاری کیے گئے اعلامیے میں پاکستان کی حکومت کی جانب سے معیشت کی بحالی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہےکہ کورونا کے باوجود وسط المدتی پالیسوں کے نفاذ اورادارہ جاتی اصلاحات میں توازن رکھا، رواں مالی سال کے
پہلے 6 ماہ میں ٹارگیٹڈ سپورٹ اور استحکام کے لیے احتیاط سےکام لیاگیا، بہترٹیکس وصولی اور ٹیکس وصولیوں میں صوبائی حصہ بڑھانے سے قرض کمی میں بہتری آئےگی، اگلے مالی سال کے اہداف جنرل سیلز اور ذاتی آمدن میں ٹیکس اصلاحات پر منحصرہوں گے۔پاکستان کو 50کروڑ ڈالر قرض جاری کرنے کی منظوری دیتے ہوئےآئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام نےشرح نمومیں اضافے، ادارہ جاتی اصلاحات، پائیداراقتصادی ترقی اورمعاشی اصلاحات کرنے کے لیے جارحانہ اقدامات اٹھائے۔اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ پاکستان کوبجٹ سپورٹ کے طورپر مجموعی طورپرتقریباً 2 ارب ڈالرکی رقم جاری کی جاچکی ہے، پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرقرض پروگرام کی منظوری جولائی 2019 میں دی گئی تھی اور آئی ایم ایف کا یہ پروگرام 39 ماہ میں مکمل ہونا ہے۔تاہم آئی ایم نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے لیے اینٹی منی لانڈرنگ اوردہشتگردوں کی مالی مددروکنے کے ایکشن پلان پرعملدرآمد لازم ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں