پشاور(آن لائن) وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے پی کے 63 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کے امیدوار کو سپورٹ کرنے پر صوبائی وزیر آبپاشی لیاقت خٹک کو فارغ کردیا ہے۔ جاری اپنے بیان میں کامران بنگش کا کہنا تھا کہ
پارٹی ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ جو بھی پارٹی کا رکن ہے وہ پارٹی کے ڈسپلن کی پیروی کرنے کا پابند ہے۔ نوشہرہ میں پی ٹی آئی کے امیدوار نے 11 جماعتوں کے مختلف امیدواروں کا مقابلہ کیا، پی ٹی آئی اپنی بہتر کارکردگی باہمی اختلافات کی نظر نہیں ہونے دے گی۔اس سے قبل وہ اپنے حلقے کے ا یم این اے و پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ حاجی شوکت علی کے ہمراہ گئے جہاں انہوں نے دلہ زاک تا جی ٹی روڈ سڑک پر تعمیراتی کام کا آغاز کیا۔ اس موقع پر تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں حلقے کے تمام کارکنان سمیت علاقے کے عوام نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش کا کہنا تھا کہ حلقہ پی کے 77 کی خوش قسمتی ہے کہ ایم این اے بھی پاکستان تحریک انصاف کا ہے جس سے ترقیاتی کاموں میں حائل تمام رکاوٹیں ختم ہوگئی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم این اے حاجی شوکت علی کے ہمراہ وہ حلقہ میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا رہے ہیں۔کامران بنگش نے مزید بتایا کہ حلقہ کے عوام نے پی ٹی آئی کا ساتھ دیکر عمران خان کا دستار بلند کیا ہے۔ حلقہ کے مسائل اور ان کا حل میری ترجیح رہی ہے۔ بحیثیت ورکر کام کیا ہے اور مجھے ورکرز کے مسائل کا اچھی طرح ادراک ہے۔ عوامی مسائل کے حل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ حلقے کا ہر ورکر ہر بندہ میرا ایلچی ہے۔ حلقہ کے مسائل کے حل اور ترقی کیلئے بلا تعطل جدوجہد جاری رہے گی۔ عوام افواہوں پر کام نہ دھریں۔اس موقع پر
پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ حاجی شوکت علی کا کہنا تھا کہ وہ کارکنان کے ازحد مشکور ہیں کہ وہ گھر گھر جاکر عوام کے مسائل میرے دفتر پہنچاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سینٹ الیکشن میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف ملک کی اکثریتی جماعت بن کر اُبھرے گی۔ پاکستان تحریک انصاف نے ثابت کردیا ہے کہ وہ واحد عوامی نمائندہ جماعت ہے اور ایسے ترقیاتی کام عوام کی امنگوں کی ترجمانی ہے۔ حلقے کے عوام کے اعتماد نے اسمبلی میں پہنچایا ہے۔ ضلع کرم میں پی ٹی آئی کی جیت قبائلی علاقوں کی تعمیر و ترقی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں