کراچی(پی این آئی)بلوچستان کے بعد پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) صوبہ سندھ ریجن کے مقامی رہنماؤں نے بھی سینیٹ الیکشن کے لئے سندھ سے پارٹی کی منتخب کردہ شخصیات پرعدم اعتماد کا اظہار کر دیا،فیصل واوڈا کے نام پر اختلافات سامنے آ گئے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ
سندھ سے پارٹی رہنماؤں نے سینیٹ نشستوں کے لئے نامزد افراد کے ناموں پر نظر ثانی کے لئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خط لکھ دیا،سندھ کے تین ریجن سے پارٹی رہنماؤں صداقت علی جتوئی، مبین جتوئی، اللہ بخش رند، محفوظ ارسانی، راجا خان جاکھرانی، سردار شکیل کھوسو، گل محمد رند، سید ذوالفقار علی شاہ، پپو خان چانچڑ، اکبر پالی، آغا تیمور، سید ممتاز شاہ کی جانب سے گورنر سندھ کو لکھے گئے خط میں پی ٹی آئی کی جانب سے سینٹ نشستوں کے لئے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نامزدگی کی مخالفت کر دی۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ سے پی ٹی آئی نے سینیٹ کی ٹیکنو کریٹ نشست کے لئے بھی اس شخص کو نامزد کیا ہے جس کے خلاف نیب میں کیسز زیر التواء ہیں، اس نے بمشکل دو سال قبل پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی جبکہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کرپشن میں شریک رہا ہے۔گورنر سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اگر ان سفارشات پر غور نہ کیا گیا تو پارٹی کو سندھ میں آئندہ منعقد ہونے والی ناصرف بلدیاتی انتخابات میں بلکہ آئندہ عام انتخابات میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں