اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ، جس میں حکومت نے فیصہ کیا کہ پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دے دی
جائے ، اس موقع پر وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دی جائے ، کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے ، کسی کو شوق ہے تو وہ پورا کرلے لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔یہاں واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے الیکشن کمیشن اور نیب دفاترز کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کردیا ہے ، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 19 جنوری کو الیکشن کمیشن دفتر کے سامنے احتجاج کریں گے، نیب دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا طے کریں گے، خواجہ آصف کی گرفتاری کو نظر انداز نہیں کرسکتے، ثابت ہوگیا یہ احتساب نہیں بلکہ انتقام ہے۔انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آئی ہے ، ناجائز حکومت سے خلاصی کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم بھی ہے، میڈیا سے کہتا ہو ں تمام طبقات کی طرح میڈیا کے نمائندے بھی مظلوم ہیں، میڈیا کو احساس ہونا چاہیے کہ پاکستان میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے اٹھنے والی آواز کو قوم تک پہنچائے، ہم نے پچھلے اجلاس میں بات کی تھی کہ 31 دسمبر تک تمام جماعتوں کے ارکان استعفے دیں گے آج کے اجلاس میں رپورٹ دی گئی کہ استعفے جماعتوں کے پاس پہنچ چکے ہیں، ہم نے 31 جنوری تک حکومت کو مستعفی ہونے کی مہلت دی ہے، آج پھر کہتے ہیں کہ حکومت کے پاس مستعفی ہونے کیلئے ایک ما ہ کی مدت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے فوری بعد پی ڈی ایم لانگ مارچ کا فیصلہ کرے گی ، فیصلہ کیا جائے گا کہ لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف کیا جائے یا پھر راولپنڈی کی طرف کیا جائے، ہم متفق ہیں کہ پاکستان کو ایک ڈیپ اسٹیٹ بنا کر اسٹیبلشمنٹ نے پورے نظام کو یرغمال بنایا ہوا، عمران خان ایک مہرہ ہے، جس کیلئے دھاندلی کی گئی، اور قوم پر اس کو مسلط کیا،ایک جھوٹی حکومت قائم کی، ہم واضح کرتے ہیں اسٹیبلشمنٹ اور فوجی قیادت کو مجرم سمجھتے ہیں، اب ہماری تنقید کا رخ ان کی طرف برملا ہوگا، ان کو سوچنا ہے کہ وہ پاکستان کی سیاست پر اپنے پنجے گاڑھنے کا فیصلہ کرتے ہیں یا دستبردار ہوتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں