اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو وطن واپس لانا مشکل ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ نواز شریف کو واپس لانا مشکل ہے لیکن کوشش کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظار کر رہا ہوں پی ڈیم استعفے کب دے گی۔ میری دعا ہے کہ یہ جلد سے جلد استعفے
دیں اس سے پاکستان کی بہتری ہوگی۔وزیراعظم عمران خان نے حکومتی وزیر کے اسرائیل جانے کی خبر کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل غلط خبر ہے، ہماری حکومت کا کوئی وزیر اسرائیل کیوں جائے گا؟ جب ہماری پالیسی ہے ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے، پھر ایک وزیر وہاں جاکر کیا کرلے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تو اسرائیل جانے والی بات ہی غلط ہے، یہ بالکل غلط خبر ہے، ہماری حکومت کاکوئی بھی اسرائیل کیوں جائے گا؟ کیونکہ ہماری پالیسی ہے ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے پھر ایک وزیر وہاں جاکر کیا کرلے گا؟ میں بتادوں کہ پوری طرح سے ایک مہم چل رہی ہے، یورپی یونین کی ڈس انفولیب نے ہندوستان کا پورا نیٹ ورک باہر سے بے نقاب کیا ہے ، اس کے اندر ہمارے لوگ ملے ہوئے ہیں، اس میں یہاں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جو فیڈ کررہے ہیں ، دو سال سے بس یہی کہا جارہا ہے کہ ملک تباہ ہوگیا ہے، کوئی اچھی چیز نہیں ہورہی، جبکہ کوئی نہیں بتا رہا کہ کس طرح پاکستان کی معیشت نے ٹیک آف کیا ہے ، اگر اسٹاک ایکسچینج اوپر جارہی ہے، تو اس کو کوئی زبردستی تو نہیں لے جارہا،اس کا مطلب ہے کہ کاروباری طبقات کا اعتماد بحال ہوا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن فوج کو بلیک میل کرنے کیلئے آرمی چیف اور جنرل فیض کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے ، جس کا مقصد فوج پر دباو ڈالنا ہے کہ ایک منتخب حکومت کو ہٹادیا جائے ، اس پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے کیوں کہ یہ غداری کا کیس ہے ، آرمی چیف پر تنقید سے فوج میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں