سستی سی این جی کی دستیابی کی راہ ہموار، تمام رکاوٹیں دور ہو گئیں، عوام کو پٹرول کے مقابلے میں 40 فیصد تک سستا ایندھن ملے گا،اوگرا نے نئے سی این جی لائسنس جاری کرنا شروع کردیئے

اسلام آباد (پی این آئی) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت شہروں میں فضائی آلودگی سموگ کو کم کرنے، پیٹرولیم امپورٹ بل میں کمی لانے اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے گاڑیوں میں سی این جی کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔ اس حوالے سے اہم

اقدامات کئے گئے ہیں جن میں نئے سی این جی اسٹیشن لگانے پر پابندی کا خاتمہ شامل ہے۔ اوگرا نے قانونی تقاضے پورے کرنے والے درخواست گزاروں کو نئے لائسنس جاری کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سی این جی کٹس کی درآمد پر بھی عائد پابندی اٹھالی گئی ہے اور ان پر عائد درآمدی ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس میں کمی کی گئی ہے جس سے اس کاروباری کی حوصلہ افزائی ہو گی۔اب ملک میں نئی گاڑیوں کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی حامل سی این جی کٹس ملک میں دستیاب ہوں گی جو صارفین کو ایندھن کی مد میں 15 فیصد اضافی بچت کا فائدہ دیں گی۔انھوں نے کہا کہ پرائیویٹ درآمدی گیس ایل این جی کی دستیابی کے ساتھ ان تمام اقدامات کی وجہ سے سی این جی پر گاڑیاں چلانے کا رجحان بڑھے گا جس سے عوام کو سفری اخراجات میں 40 فیصد تک بچت ہوسکے گی۔حکومتی فیصلوں سے اس شعبہ میں نئی سرمایہ کاری ہوگی اور تقریبا تین لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا جبکہ جن علاقوں میں سی این جی نہیں ہے وہاں بھی یہ ایندھن دستیاب ہوجائے گا۔اس فیصلے سے شہروں کی فضائی آلودگی میں اگلے دو سالوں میں 25 فیصد تک کمی ہوجائے گی۔انھوں نے کہا کہ حکومت سے گزارش ہے کہ پالیسی میں خوشگوار تبدیلی کے بعد زیلی اداروں سے فیصلوں پر جلد عمل درامد کروائے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں