قطرائر ویز کے سربراہ کی مالی خسارے پر چیخیں نکل گئیں، نقصانات کا سفر ختم ہونے والا نہیں، آنے والے دن زیادہ مشکل ہوسکتے ہیں

دوحہ(این این آئی)قطر ایئر ویز کے چیف ایگزیکٹو اکبر الباکر نے کرونا کی وجہ سے کمپنی کو درپیش مالی خسارے کے بلند ترین سطح پر پہنچنے کا اعتراف کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق قطری فضائی کمپنی کے سربراہ نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے فضائی کمپنی کی ٹکٹوں کی فروخت میں غیرمعمولی کمی، پروازوں میں

تعطل اور کمپنی ملازمین کی تن خواہوں کے بوجھ نے فرم کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں الباکر نے مزید کہا کہ وبا کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے حکومتوں کی طرف سے اٹھائے جانے والے سخت اقدامات اور کمپنی کے کاروبار اور ہوابازی کے شعبے کی بحالی میں دشواری کو محسوس کرتے ہوئے 2024 تک فضائی سروس کی معمول کے مطابق بحالی کے امکانات نہیں ہیں۔قطرایئر ویز کے سربراہ نے کہا کہ 2019،2020 میں لگ بھگ 1.9 ارب ڈالر کے نقصانات اٹھائے ہیں۔ یہ کمپنی کی تاریخ کے ریکارڈ نقصانات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فضائی کمپنی کے نقصانات کا سفر ابھی ختم ہونے والا نہیں بلکہ آنے والے دن زیادہ مشکلات کے ہوسکتے ہیں۔قطر ایئر ویز کو اپنے نقصانات کی تلافی اور اس کے فلائٹ آپریشن کے تسلسل کے لیے لگ بھگ دو ارب ڈالر کا ایک سرکاری امدادی پیکیج ملا تاہم کرونا بحران کے بدستور جاری رہنے کی صورت میں کمپنی کو مزید حکومتی امداد کی ضرورت پیش آئے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں