نوازشریف زیادہ دیر تک باہر نہیں رہ سکتے، پاکستان واپس کب آئیںگے؟سینئر ن لیگی رہنما کا بڑا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پارٹی چاہتی ہے نوازشریف اپنا مکمل علاج کرا کے واپس آئیں لیکن جس نوازشریف کو ہم جانتے ہیں وہ زیادہ دیر اب باہر نہیں رہ سکتے واپس آنے کا سرپرائز دیں گے ۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک ہماری

جماعت کا تعلق ہے ہم تو چاہتے ہیں نوازشریف اپنی صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کا کمپرومائز نہ کریں اور ہم سب کی یہ خواہش ہے کہ وہ علاج مکمل کروانے کے بعد ہی واپس آئیں لیکن جس نوازشریف کو ہم جانتے ہیں جس کے ساتھ ہمارا 30,35 سال کا سیاسی سفر ہے ، جو بائیس کروڑ عوام کو پریشر ہے اور پاکستان کے جو عالمی اور مقامی خیرخواہ ہیں جو ان سے ملتے ہیں یہ سب دیکھ کر میں نہیں سمجھتا کہ نواشریف زیادہ دیر باہر رہیں وہ واپس آکر کوئی سرپرائز دیں گے ۔ واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو سرنڈر کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ منگل کو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی جانب سے دائر اپیلوں پرسماعت کی۔دوران سماعت محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے۔ جسٹس عامر فارو ق نے کہا کہ نوازشریف کی ضمانت مشروط اور ایک مخصوص وقت کے لیے تھی۔ عدالت نے سوال کیا کہ پنجاب حکومت نے ضمانت میں توسیع کی درخواست کب مسترد کی اس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ 27 فروری کو پنجاب حکومت نے ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔ عدالت نے کہا کہ اگر لاہور ہائیکورٹ نے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تو کیا العزیزیہ ریفرنس کی سزا ختم ہوگئی اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ کی سزا مختصر مدت کے لئے معطل کی، کیا لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر کو سپرسیڈ کیا جاسکتا ہی جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہمیں تشویش ضمانت سے متعلق ہے، لاہور ہائی کورٹ میں ای سی ایل کا معاملہ ہے، ہم صرف سزا معطلی اور ضمانت کا معاملہ دیکھ رہے ہیں، اس آرڈر کے اثرات لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر بھی آئیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں