امریکی حراستی مرکز گوانتا نامو بے میں بند واحد پاکستانی قیدی کی رہائی مل جائے گی

بیجنگ (این این آئی)امریکی حراستی مرکز گوانتا نامو بے میں بند واحد پاکستانی قیدی کی رہائی کا امکان پیدا ہو گیا ہے، وائٹ ہائوس کی ترجمان جین ساکی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن گوانتانامو جیل بند کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنی مدت صدارت کے اختتام پر اس جیل کو بند کرنا چاہتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جیل کو

بند کرنے سے متعلق ٹائم ٹیبل کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں جین ساکی نے کہا کہ ہم یقینا ایسا کرنا چاہتے ہیں ہم اسے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ جیل 11 ستمبر 2001 کو نیویارک اور واشنگٹن پر حملوں کے بعد قائم کی گئی تھی۔ امریکا نے نائن الیون حملوں میں ملوث دہشت گردوںکو گرفتار کرنے کے بعد گوانتا نامو جیلوں میں لے جایا گیا۔ گوانتا نامو جیل کے قیام اور اس میں قیدیوں کے ساتھ مبینہ بدسلوکی پر انسانی حقوق کے اداروں کی طرف سے امریکی حکومتوں کو تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے اس جیل کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا مگر انتظامی مشکلات کی وجہ سے وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوئے جب کہ ٹرمپ نے اس بدنام زمانہ قید خانے کو بند کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔۔۔۔۔

close