کسانوں کا احتجاج جاری، راہول گاندھی نے پورے ملک کی تحریک قرار دے دیا

نئی دہلی(آئی این پی ) کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا ہے متنازع قوانین نے کسانوں، مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی۔ سن لیں، یہ کسانوں کی نہیں پورے ملک کی تحریک ہے۔ مودی سرکار کا ہر وار ناکام، کسان مضبوطی کے ساتھ احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ متنازع زرعی قوانین کے

معاملے پر بھارتی پارلیمان میں شور شرابہ، لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ آپ لکھ کر لے لیں، کسان ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، آپ نے ملک کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی ہے۔ ان قوانین کی وجہ سے ہندوستانیوں کو بھوک سے مرنا پڑے گا۔ کانگریس ارکان نے احتجاج میں جان دینے والے کسانوں کے لیے کھڑے ہو کر خاموشی اختیار کی جبکہ بی جے پی ارکان شور مچاتے رہے۔ بھارت میں ٹویٹرعہدیداروں کی گرفتاریاں اور انہیں دھمکیاں جاری ہے۔دھرنوں میں شریک افراد کے گھروالوں کی پکڑ دھکڑ بھی کی جا رہی ہے، کسانوں نے بھی حفاظتی اقدامات کرلیے ہیں، سنگھو بارڈر پر 600 کاشتکاروں نے پوزیشن سنبھال لی۔۔۔۔ تنخواہیں بڑھانے کیلئے احتجاج کا فیصلہ، سندھ پولیس کے اہلکار بھی میدان میں آ گئے کراچی (آن لائن) سندھ پولیس کے اہلکاروں کا بھی تنخواہیں بڑھانے کیلئے احتجاج کا فیصلہ، سپاہی، ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئی پولیس اسٹاف کا احتجاج کے حوالے سے اتفاق اور رابطے تیز کردیئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے اہلکاروں و دیگر نے اسکیل ا پ گریڈ نہ کرنے کیخلاف اسلام آباد میں وفاقی حکومت کے ملازمین کی طرز پر احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سپاہی، ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئی پولیس اسٹاف کا احتجاج کے حوالے سے اتفاق اور رابطے تیز کردیئے گئے ہیں

جبکہ احتجاج میں وفاقی ملازمین کے طرز پر احتجاجی حکمت عملی اپنانے کا قوی امکان ہے، مشترکہ حکمت عملی کے تحت وی آئی پی ڈیوٹی کابائیکاٹ اور دیگر آپشنز زیر غور ہیں۔ واضح رہے کہ دیگر تمام صوبوں کی طرح سندھ پولیس لوئر اسٹاف کے اسکیل اپ گریڈ نہ ہونے پر احساس محرومی پایا جاتا ہے جس بنا پر عدم اعتماد کی فضا ہے اور غم و غصہ بڑھ رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کے اہلکار احتجاج سے قبل اسلام آباد میں وفاقی ملازمین کے احتجاج کے نتیجے کا انتظار کررہے ہیں اور اسلام آباد احتجاج کا حتمی فیصلہ ہونے کے بعد سندھ پولیس کا احتجاج شروع ہونے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق پولیس ملازمین کے احتجا ج کے اطلاعات پر اعلی حکام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے وی آئی پی ڈیوٹی چھوڑنے اور ڈیوٹی کے بائیکاٹ سے شہر میں نقص امن کا خدشہ ہوسکتا ہے۔۔۔۔

close