ایشیائی لوگ کورونا وائرس کا زیادہ شکار کیوں ہو رہے ہیں؟ماہرین کا تشویشناک دعویٰ

لندن(پی این آئی) کئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آ چکی تھی کہ کورونا وائرس سیاہ فام، لاطینی اور ایشیائی لوگوں کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہو رہا ہے اور اس سے ان کی موت ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس کا کوئی جینیاتی سبب ہو گا لیکن اب سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں اس کی حتمی

وجہ بتا دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ماہرین نے بتایا ہے کہ ان لوگوں کے کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے کی ممکنہ وجہ ان میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔سائنسدانوں کے مطابق وٹامن ڈی قوت مدافعت کی مضبوطی کے لیے ناگزیر ہے اور اگر قوت مدافعت کم ہو تو کورونا وائرس بہت زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ایشیائی اور افریقی ممالک میںوٹامن ڈی کی کمی کے شکار لوگوں کی شرح بہت زیادہ ہے چنانچہ یہی وجہ ہے کہ ان لوگوں کے لیے کورونا وائرس زیادہ خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔یونیورسٹی آف ایکسیٹر کے پروفیسر ولیم ہینلے کا کہنا تھا کہ ”ڈارک سکن والے لوگوں کو وٹامن ڈی حاصل کرنے کے لیے زیادہ دیر تک سورج کی روشنی میں رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایشیائی اور افریقی لوگ اتنا وقت سورج کی روشنی میں نہیںرہتے۔ ان میں وٹامن ڈی کی کمی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے۔“

close