خیبرپختونخواہ حکومت کا بڑا فیصلہ

پشاور ( پی این آئی) خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے میں آئینی بینچ تشکیل نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبرپختونخواہ حکومت نے آئینی بینچ کے معاملے کو عدالت میں چیلنج کرنےکا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینا شروع کردیا، اس حوالے سے صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے بتایا کہ آئینی بینچ تشکیل دینے کے معاملے کو مسترد کرتے ہیں اس لیے آئینی بینچ تشکیل نہیں دے رہے۔
بتایا جارہا ہے کہ رواں ماہ 26 ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا، جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا، 5 ارکان نے مخالفت کی تھی۔

بعد ازاں 25 نومبر کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کریم خان آغا کو سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ کا سربراہ مقرر کیا، اس سلسلے میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا تیسرا اجلاس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس کا واحد ایجنڈا سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچز کی تشکیل پر غور تھا، اجلاس میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے شرکت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں