“میں دیکھتا ہوں چیک کروں گا” کرتے کرتے وزیر اعلیٰ سندھ نے 15 سال گزار دیئے، تحریک انصاف قیادت کا بڑا الزام

کراچی (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے کہا کہ کراچی میں میٹرک کے امتحانات کیلئے کئی طلباء کو ایڈمٹ کارڈ نہ ملنا تشویشناک ہے،سندھ میں تعلیم کا نظام قدیم زمانے کا چلتا آرہا ہے،انہوں نے کہا کہ15 سالوں میں پی پی نے تعلیمی بورڈ کا نظام جدید طرز پر اپڈیٹ نہیں کیا سندھ کے شعبوں میں اصلاحات ترقی ایک دیوانے کے خواب کی طرح ہے دنیا آگے جارہی ہے سندھ پیچھے جارہا ہے

حکمران بوسیدہ تعلیمی نظام سے سندھ میں تعلیم کا خاتمہ چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس کے جواب میں کہا کہ وزیراعلیٰ نے دہشتگردی کی تحقیقات پر بات کرکے خود اپنی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے ہیں امن و امان کی صورتحال پر لگاتار ناکامیوں کے بعد مراد علی شاہ مستعفی ہوجائیں چیف منسٹر کی کانفرنس میں دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے کوئی ڈائریکشن واضح نہیں دی گئیں وزیراعلیٰ نے “میں دیکھوں گا چیک کروں گا” کرتے کرتے 15 سال گزاردیئے وزیراعلیٰ ایپیکس کمیٹی کے منٹ فوری سامنے لائیں مراد علی شاہ ایک جھوٹ چھپانے کیلئے ستر جھوٹوں کا سہارا لے رہے ہیں بلدیہ مواچھ گوٹھ، پاپوش، کراچی یونیوورسٹی، صدر دھماکے کے ملزمان اب تک گرفتار نہیں ہوئے سندھ حکومت کی وجہ سے شہری تو شہری اب غیر ملکی بھی خوفزدہ ہیں چائنہ دوست ملک ہے مگر حالات کی وجہ سے چائنیز پاکستان چھوڑکر جارہے ہیں سندھ حکومت زرداری کے تشکیل کردہ سسٹم پر کام کررہی ہے وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کو پہلے بھی معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی تھی سندھ حکومت نے اپنے تکبر میں پی ٹی آئی حکومت سے معاونت کیلئے انکار کیا مراد علی شاہ نے وزراتِ داخلہ کا قلمدان رکھ کر سندھ کے عوام کو غیر محفوظ کردیا ہے تمام تر سیکیورٹی صرف وی آئی پیز کیلئے ہے عوام کو سیکیورٹی کون دیگا کراچی کو 90 کی دہائی کی طرف لے جایا جارہا ہے عوام تحفظ کیلئے صبح 8 بجے دفتر جائیں یہ کس قسم کے مشورے دیئے جارہے ہیں؟

سندھ حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہے،چیف جسٹس کراچی میں امن و امان کی صورتحال کا نوٹس لیں،خرم شیرزمان نیموجودہ حکومت کیخلاف کہا کہ امپورٹڈ جب اپوزیشن میں تھے تو عمران خان کے ہر فیصلے میں خامیاں نکالتے تھے آج اقتدار میں ہیں تو خیالات باتیں بیانات تقریریں نظریات سب بدل گئیکل آئی ایم ایف برا تھا آج اچھا ہے کل ہر شرائط پر اعترازات تھے آج ہر شرائط قبول ہیکل اسٹیٹ بینک کی خودمختاری غلامی تھی آج معاشی آزادی ہے،ڈالر 200 کے قریب ہوگیا مگر اب امپورٹڈ خاموش ہے۔۔۔۔

close