گلگت بلتستان سے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما مسلم لیگ ن میں شامل ہو گئے

اسلام آباد (آئی این پی) گلگت بلتستان سے پیپلزپارٹی کے سابق رکن اسمبلی جاوید حسین نے پارٹی کو خیرباد کہہ کر مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں عوام کی نمائندہ حکومتیں نہیں،جب ٹیلی فون بند ہوجائیں گے اور بیساکھیاں ہٹ جائیں گی تو تحریک عدم اعتماد کو24 گھنٹے نہیں لگیں گے،کوئی صدارتی نظام لانے اور کوئی اٹھارہویں آئینی ترمیم ختم کرنے کی بات کرتا ہے،

ان معاملات کا حل پارلیمنٹ میں ہے بند کمروں میں نہیں،پاکستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی موجودہ حکومتیں بند کمروں کی جماعتیں ہیں۔پیر کواسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹریٹ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں پیپلزپارٹی کے سابق رکن اسمبلی جاوید حسین نے مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پرسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اور سابق وزیر ممککت ڈاکٹر طارق فضل نے ان کی شمولیت کا خیر مقدم کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اگلے الیکشن میں گلگت بلتستان نگر سے بھاری اکثریت سے جیتے گی،جاوید حسین و دیگر رہنماوں کو کو مسلم لیگ ن میں شمولیت پر ویلکم کرتے ہیں،ملک بھر سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی عوام نے تمام سیاسی جماعتوں کو آزمایا ہے،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لوگوں میں یہ بات عیاں ہوچکی ہے ترقی صرف مسلم لیگ ن دے سکتی ہے،پاکستان، گلگت اور آزاد کشمیر میں جو حکومتیں ٹیلی فون پر ملی وہ آج بھی ٹیلی فون پر چل رہی ہیں،پاکستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی موجودہ حکومتیں بند کمروں کی جماعتیں ہیں،گلگت بلتستان میں مسلم لیگ(ن) اور موجودہ حکومت کا موازنہ کریں،گلگت بلتستان میں صوبہ بنانے کی باتیں چل رہی ہیں،

گلگت بلتستان سے محبت ہے تو قومی اسمبلی میں بل لائے تمام سیاسی جماعتیں ملکر حل نکالیں گے،گلگت بلتستان عبوری صوبہ کا بل اگر نہیں لاسکتے ہو تو ان کے وسائل اور اختیارات مسلم لیگ ن نے دئیے وہ دے دیں،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو مسلم لیگ(ن) نے جو عوامی اختیارات دئیے وہ واپس لینے کی باتیں ہورہی ہیں،گلگت بلتستان کونسل میں ایک بار پھر عوام کو دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے،ہمیں یقین ہے حفیظ الرحمن اور ااکبر تابان کی قیادت میں مسلم لیگ ن گلگت بلتستان میں مظبوط ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آج سوال ہورہا ہے پاکستان میں عدم اعتماد کا کیا ہوگا،جب یہ ٹیلی فون بند ہوگا اسی وقت ایک لمحے کے اندر عدم اعتماد آئے گا اور حکومت گرے گی،ملک کی تباہی کا سب سے بڑا سبب آئین سے رو گردانی ہے،پارلیمنٹ موجود ہے ہر مشکل کا حل موجود ہے بند کمروں اور ٹیلی فون سے نکلنا ہوگا،2015 میں پہلی بار گلگت بلتستان میں عوامی الیکشن ہوا ٹیلی فون الیکشن نہیں۔

سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کاکہنا تھا گلگت بلتستان کی جغرافیائی تقسیم بہت عجیب سی ہے اس علاقے کو کنٹرول کرنا کسی ایک ادارے کے بس کی بات نہیں ہر دس سال بعد گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کو نقصان پہنچایا جاتا ہے,پیپلزپارٹی چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت کرنے والے سابق رکن اسمبلی جاوید حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آئندہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت بنے گی اور وہاں کے دیرینہ مسائل حل کرے گی۔۔۔۔

close