پرویز الہٰی کو جیل میں رکھنا ہے یا اسپتال میں؟اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دے دیا

اسلام آباد(پی این آئی)پرویز الہٰی کو جیل میں رکھنا ہے یا اسپتال میں؟اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دے دیا۔۔۔۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے کہیں اور منتقل نہ کرنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پمز کے میڈیکل بورڈ کو پرویز الہٰی کی صحت کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے پرویز الہیٰ کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی درخواست پر سماعت کی۔دورانِ سماعت پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی اور بیٹا راسخ الہٰی وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس ارباب طاہر نے حکم دیا کہ میڈیکل بورڈ جیل کا دورہ کر کے پرویز الہٰی کا دوبارہ جائزہ لے، ہفتے کو دورہ کر کے رپورٹ دیں کہ پرویز الہٰی کو جیل میں رکھیں یا اسپتال منتقل کیا جائے۔عدالت نے جیل حکام سے یہ رپورٹ بھی طلب کی کہ بتایا جائے کہ پرویز الہٰی کو جیل میں کیا سہولتیں دی جا رہی ہیں؟سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو دی گئی رپورٹ میں بتایا کہ پرویز الہٰی کا جیل میں علاج کیا جا رہا ہے۔جسٹس ارباب طاہر نے سوال کیا کہ 78 سالہ شخص کی کیا حالت ہو گی، ان کے ساتھ سرکار کیا کر رہی ہے؟میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ پرویز الہٰی کی طبیعت اب بالکل ٹھیک ہے، انہیں واپس جیل منتقل کر دیا ہے۔عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کہتے ہیں کہ پہلے وزیرِ صحت کے کہنے پر پرویز الہٰی کو اسپتال سے جیل منتقل کیا گیا تھا۔

نمائندہ پمز ڈاکٹر نوید نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہٰی کو وزیرِ صحت کے کہنے پر جیل منتقل کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔نمائندہ اڈیالہ جیل نے بتایا کہ پرویز الہٰی کو سیکیورٹی وارڈ ٹو میں رکھا گیا ہے۔پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ جیل میں تو ڈسپرین کی گولی بھی نہیں ملتی انہیں کسی اچھے اسپتال میں منتقل کیا جائے۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ پرویز الہٰی کی پسلیاں فریکچر ہونے کی رپورٹ پمز اسپتال کی ہے، رپورٹ کہتی ہے کہ پرویز الہٰی کو اسٹنٹ ڈالے ہوئے ہیں، انہیں سانس لینے میں مشکل ہے۔۔۔۔

close