کچھ بھی ہوجائے، عمران خان کیخلاف نہیں جا سکتا۔۔ جہانگیر ترین نے دوٹوک فیصلہ سنا دیا

لاہور( پی این آئی ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے کوئی خطرہ نہیں،حکومتی اتحادی ساتھ کھڑے ہیں جب کہ جہانگیر ترین بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ عمران خان کے خلاف نہیں۔اسد عمر نے سماء ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اپوزیشن کے کچھ لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، وقت آنے پر تعداد اور نام بھی بتائے جا سکتے ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ ابھی تک کوئی ایسا ممبر نہیں ملا جو عمران خان کا ساتھ چھوڑ دے۔کچھ ایم این ایز ناراض ہوتے ہیں ان کے گلے شکوے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس دن ہمارے 25 بندے ان کے پاس ہوئے اس دن ان کی عدم اعتماد آئے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان عوامی لیڈر ہے، ہمارا ووٹر ترسا ہوا ہے عمران خان کو دیکھنے کے لیے۔پنجاب کے بلدیاتی انتخابات ہماری جماعت کے لیے بہت اہم ہیں۔پنجاب کے بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف متحرک جماعت کے طور پر نظر آئے گی۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم ان دنوں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے متحرک ہیں۔گذشتہ روز شہباز شریف اور چوہدری برادران کے درمیان ملاقات ہوئی۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے تین دور ہوئے، پہلے دور میں دونوں جانب کی قیادت شریک ہوئی، دوسرے دور میں شہباز شریف، چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی شریک ہوئے، تیسرے دور میں شہباز شریف، شجاعت حسین، پرویزالٰہی، سعد رفیق، ایاز صادق بھی شریک ہوئے، بعد ازاں رانا تنویرکو بھی ملاقات میں شریک کرلیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ شہباز شریف نے چوہدری برادران کو اپوزیشن کے فیصلوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد لانےکا فیصلہ کیا ہے، ساتھ دیا جائے۔

آپ کے حکومت سے متعلق تحفظات بھی سامنے آتے رہتے ہیں، اب بڑا فیصلہ کریں، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان بھی آپ سے ملے ہیں، اپوزیشن یکسو ہےکہ حکومت کو گھر جانا چاہیے۔ چوہدری برادران کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی صورت حال پر پارٹی مشاورت کریں گے، آنے والے دن اہم ہیں، ہم صورت حال کے تناظر میں غور کے بعد لائحہ عمل اختیار کریں گے۔ ذرائع کے مطابق دونوں جانب کی قیادت نے ڈیڑھ گھنٹہ سے زائد ملاقات کی۔

close