وفاقی کابینہ میں کس وزیر نے سب سے زیادہ ٹیکس اداکیااورکس وزیر نے محض چند ہزار روپے ٹیکس دیا؟ حیران کن تفصیلات آگئیں

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان میں ٹیکس جمع کرنے والے ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ارکان پارلیمان کی ٹیکس تفصیلات جاری کر دی ہے۔پیر کو ایف بی آر کی جانب سے جاری ٹیکس ڈائریکٹری 2019 اراکین پارلیمان کے ٹیکس تفصیلات پر مشتمل ہے۔ٹیکس تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ ٹیکس تحریک انصاف کے رکن نجیب ہارون نے 14 کروڑ 7 لاکھ 49 ہزار 768 روپے ٹیکس دیا۔

وزیراعظم عمران خان نے 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ خیال رہے وزیراعظم کے ٹیکس ادائیگی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ 2018 میں عمران خان نے صرف دو لاکھ 82 ہزار ٹیکس ادا کیا تھا۔وفاقی کابینہ میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کابینہ میں سب سے زیادہ دو کروڑ 66 لاکھ روپے ٹیکس جمع کروایا، وفاقی وزیر مونس الہی 65 لاکھ 34 ہزار، سید فخر امام نے 55 لاکھ ،وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم 42 لاکھ 85 ہزار اور وفاقی وزیر اسد عمر نے 42 لاکھ 72 ہزار روپے ٹیکس جمع کروایا۔ وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے 12 لاکھ 11 ہزار، وزیر دفاع پرویز خٹک 12 لاکھ 57 ہزار، وفاقی وزیر عمر ایوب نے 9 لاکھ 57 ہزار، شبلی فراز 8 لاکھ 85 ہزار، شاہ محمود قریشی 8 لاکھ 51 ہزار شبلی فراز 8 لاکھ 85 ہزار اور اعظم سواتی نے 7 لاکھ 84 ہزار روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ کابینہ کے رکن علی زیدی نے 10 لاکھ 47 ہزار، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے 5 لاکھ 57 ہزار، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری 3 لاکھ 71 ہزار، وفاقی وزیر ہاؤنسگ طارق بشیر چیمہ 2 لاکھ 11 ہزار، وفاقی وزیر اعجاز شاہ ایک لاکھ 91 ہزار جبکہ میاں محمد سومرو نے 1 لاکھ 87 ہزار روپے کا ٹیکس جمع کروایا۔

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے ایک لاکھ 58 ہزار روپے، امین الحق ایک لاکھ 57 ہزار، وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایک لاکھ 35 ہزار روپے، وزیر اطلاعات فواد احمد چوہدری نے ایک لاکھ 36 ہزار روپے روپے ٹیکس جمع کروایا۔ وفاقی کابینہ میں سب سے کم ٹیکس جمع کرانے والے اراکین میں مراد سعید نے 86 ہزار، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے 98 ہزار روپے، علی امین گنڈا پور نے 67 ہزار روپے، نورالحق قادری نے 62 ہزار روپے، صاحبزادہ محبوب سلطان نے 67 ہزار روپے اور حماد اظہر نے صرف 29 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

close