ایک اور مالیاتی اسکینڈل؟ کورونا ریلیف پیکج پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) رنگ روڈ کے بعد کیا پی ٹی آئی حکومت کے خلاف ایک نیا مالیاتی اسکینڈل سامنے آنے والا ہے، کورونا ریلیف پیکج کے حوالے سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ نے بہت سے سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن نے کورونا ریلیف پیکج سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر دیا ، ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پہلے دوائیوں کے 500 ارب کھا گئے، اب کورونا کا ریکیف پیکج کھا گئے، کیا لوگ ہیں؟۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان ن لیگ نے کہا کہ کورونا ریلیف پیکج میں سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی خود آڈیٹر جنرل نے کی لیکن 1200 ارب کی خطیر رقم پر آڈٹ رپورٹ پبلک ہونے سے روکی جا رہی ہے۔ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ 1200 ارب کے کورونا ریلیف پیکج کے علاوہ آئی ایم ایف سے 1 اعشاریہ 386 ارب ڈالر کورونا کیلئے آئے، آئی ایم ایف فسکل مانیٹر میں بھی اس پیسے کے استعمال پر سوال اٹھایا گیا ہے، معاشی ماہرین 15 کھرب کی رقم کا سوال اٹھا کر حکومت سے رسیدوں کا مطالبہ کر رہے ہیں ، کورونا ریلیف کیلئے 1200 ارب روپےکا معاملہ ایک اور رنگ روڈ سکینڈل دکھائی دیتا ہے ، پہلے دوائیوں کے 500 ارب کھا گئے، اب کورونا کا ریکیف پیکج کھا گئے، کیا لوگ ہیں؟۔ انہوں نے فوری طور پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔۔۔۔

close