فضل الرحمان اور کشمالہ کے اکاونٹس میں معاشی انقلاب کس بزنس سے آیا؟ شہباز گل نے سوال کر دیا

اسلام آباد(آئی ا ین پی ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ فضل الرحمان اور کشمالہ کے اکاونٹس میں معاشی انقلاب کس بزنس سے آیا ؟ یہ واضح ہو گیا کہ مولانا بیرونی ایجنٹ کے طور پر پیسہ لے کر ملک میں امن و امان خراب کر رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میںمعاون

خصوصی شہباز گل نے کہا کہ حافظ حسین نے انکشاف کیا کہ فضل الرحمان نے ان کے سامنے لیبیا اور عراق سے پیسہ لیا، یہ ملک دشمنی ہے، اب ان کے خلاف فورا کاروائی ہونی چاہئیے، تاکہ عوام کے سامنے حقائق واضح ہوں۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ حافظ حسین کہ انکشاف کے بعد تو واضح ہو گیا کہ فضل الرحمان بیرونی ایجنٹ کے طور پر پیسہ لے کر ملک میں امن و امان خراب کر رہے ہیں، بیرونی طاقتوں کہ کہنے پر پاکستان اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف کام کر رہے ہیں، کیا بادی النظر میں کشمالہ، خواجہ آصف کی کرپشن کے پیسہ کی منی لانڈرنگ میں مددگار رہیں ؟۔۔۔۔ پیپلزپارٹی تحریک عدم اعتماد لائی تو ہم کیا کریں گے؟ حکومت نے بھی اپوزیشن کیخلاف منصوبہ تیار کر لیا اسلام آباد(آئی این پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ میں تحریک عدم اعتماد لانے پر واضح اختلاف ہے ، پیپلزپارٹی تحریک عدم اعتماد لائے گی تو ہم پارلیمانی روایات کے مطابق مقابلہ کر کے انہیں شکست دیں گے،پیپلزپارٹی کسی صورت استعفے اور سندھ حکومت کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں ،اب وہ مناسب وقت کا بہانہ بنا رہے ہیں ،  پھر تو  استعفوں کیلئے مناسب وقت  2023کا ہے ،پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ۔منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور (ن)

لیگ میں تحریک عدم اعتماد لانے پر واضح اختلاف ہے ، پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد لائیں ، پیپلزپارٹی ایسا کرے گی تو ہم پارلیمانی روایات کے مطابق مقابلہ کر کے انہیں شکست دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ، پی ڈی ایم کے اندر یکسوئی نہیں خاصی بے چینی ہے ،پیپلزپارٹی کسی صورت استعفیٰ دینے اور سندھ حکومت کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں ،اب وہ مناسب وقت کا بہانہ بنا رہے ہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ استعفوں کیلئے مناسب وقت تو 2023کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیحات ہمارے نقطہ نظر سے مطابقت رکھتی ہیں ،افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں واحد راستہ جامع مذاکرات ہیں ، موجودہ امریکی قیادت کو بھی اس بات کا احساس ہے ، زلمے خلیل زاد کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ اسی طرف اشارہ ہے ،امریکی وزیر خارجہ کو خط لکھ کر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے ،چار سال میں پاکستان اورخطے میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ،امریکی انتظامیہ کے ساتھ امن کی کاوشوں میں شریک رہیں گے ، اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے گا ، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں ،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کئے جا رہے ہیں ، سترہ ماہ سے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے ، بھارت کے ساتھ

دوطرفہ تجارت کے امکانات نہیں نہ بھارت کے ساتھ کوئی بیک چینل رابطہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں ،سعودیہ نے بیلنس آف پیمنٹ اور تیل کی فراہمی میں معاونت کی ،سعودی عرب کے ساتھ تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔

close