برطانیہ، کورونا سے ماں کا انتقال، 25روز سے کوما میں پڑے برٹش پاکستانی کو ہوش آ گیا، ماں جاتے جاتے مجھے صحت دے گئی

لندن (پی این آئی)برطانیہ، کورونا سے ماں کا انتقال، 25 روز سے بے کوما میں پڑے برٹش پاکستانی کو ہوش آ گیا، ماں جاتے جاتے مجھے صحت دے گئی، کرائیڈن یونیورسٹی ہسپتال میں 25دن سے کوما میں رکھا گیا ایک برٹش پاکستانی سہیل انجم اسی ہسپتال میں کورونا کے علاج کیلئے داخل اپنی ماں کے انتقال کر جانے کی

اطلاع سن کر ہوش میں آگیا۔ آنکھ کھلنے پر اسے بتایا گیا کہ اس کی ماں کا چند دن زیر علاج رہنے کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔ سہیل انجم نے بہت سے بالی ووڈ اور پاکستانی فلمی شخصیات کے ساتھ فوٹوگرافر کی حیثیت سے کام کیا ہے اور اس کی تصاویر بین الاقوامی جرائد میں بھی شائع ہوچکی ہیں۔ 47 سالہ سہیل انجم ہسپتال میں 6 ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد اپنے گھر اپنے 85سالہ والد اور اہلیہ کے پاس پہنچ چکا ہے لیکن اب دنیا اس کیلئے تبدیل ہوچکی ہے، کیونکہ اب اس کی 81 سالہ والدہ اس دنیا میں نہیں ہیں۔ اس نے میڈیا کوبتایا کہ جب میری والدہ کا انتقال ہوا تو میں بیہوشی کی حالت میں تھا، ہسپتال میں مکمل لاک ڈائون تھا اور کسی کو بھی مریضوں کے پاس جانے کی اجازت نہیں تھی۔ ڈاکٹروں نے میرے بھائی کو انتہائی مخصوص حالات میں والدہ سے ملنے کی اجازت دی تھی، میرے بھائی نے مجھے بتایا کہ انھوں نے میرے بھائی سے میرے بارے میں پوچھا اور میری صحتیابی کی دعا کی تھی، میں سمجھتا ہوں کہ انتقال سے قبل ان کی دعائوں کا نتیجہ ہے کہ میں صحتیاب ہوگیا ہوں۔

close