شمعون کے آنجہانی ہونے کی خبر ملی تو خیالات اور یادوں کا ایک انبوہ کثیر وارد ہو گیا۔ پشتو زبان کا ایک محاورہ ہے کہ درخت کی لمبائی اُس کے گرنے کے بعد معلوم ہوتی ہے۔ شمعون نے بہت خوبصورتی سے بہت سی متضاد کیفیتوں […]
جدید سرمایہ دار مُعاشروں میں ترقی دو آزادیوں کے نتیجے میں ہوئی ہے۔ کاروبار کی آزادی اور ووٹ دینے کی آزادی۔ ہمارے مُلک میںایوب خان کے اقتدار پر غاصبانہ قبضے کے بعد یہ دونوں آزادیاں چھین لی گئیں۔ مارکیٹ اور پارلیمنٹ دونوں کو ہماری مُسلح […]
پاکستان کے اقتصادی نظام نے پچھلے پچھتر سال میں ایک کام تسلسل سے کیا ہے۔ اس نے خسارے کو مُنافع اور منُافع کو خسارےکے کاروبار میں تبدیل کیا ہے اور نہایت کامیابی سے ہمیں اس فریب نظر میں مُبتلا رکھا ہے کہ ہم ترقی کر […]
ٹوٹے ہوئے دل کے بارے میں حضرت بُلھے شاہ نے کہا تھا ٹوٹے ہوا دل رب کی آماجگاہ ہے۔ رومی نے زخمی دل کے بارے میں کہا تھا کہ زخم روشنی کی سُرنگ ہے۔جو سچائی تک لے کے جاتی ہے۔ میرے وطن میں جو کُچھ […]
اختر حمید خان اور شعیب سُلطان خان کو جو کام 1970 کی دہائی میں داؤود زئی میں ادھورا چھوڑنا پڑا وہ اگلی دہائی میں گلگت میں دوبارہ شروع ہوا۔ آغا خان فاؤنڈیشن نے گلگت میں دیہی ترقی کا پروگرام شُروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ تو […]
اختر حمید خان نے بارہ سال مشرقی پاکستان میں دیہی ترقی کا کام کیا۔ مارچ 1971 میں فوجی کاروائی ہوئی تو فوجی حکام نے جہاز فراہم کیا اور اختر حمید خان نے بھاری دل سے مغربی پاکستان منتقل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ اُن کی […]
ہمارے مُلک میں کُچھ عرصے بعد انتخابات ہو جائیں گے۔ نئی مرکزی اور صوبائی حکومتیں آ جائینگی۔ شاید کُچھ ایسی بنیادیتبدیلیاں آ جائیں کہ ہماری معاشی حالت بہتر ہو جائے۔ مہنگائی کم ہو جائے۔ لیکن لوگوں کی زندگیوں میں بنیادی تبدیلیاں لوگوں کیبنائی ہوئی تنظیموں […]
اختر حمید خان نے 1936 میں برطانوی راج میں ہندُستان کی سول سروس میں شمولیت اختیار کی۔دوسری عالمی جنگ کے آخریسالوں میں وہ مشرقی بنگال کے ضلع کومیلا میں اسسٹنٹ کمشنر تھے۔ یہ وہ سال تھے جب بنگال میں صدی کا بد ترین قحط آیا […]
پاکستان میں کچرے کے انبار دیکھنے سے ہمیں اپنی اجتماعی بد انتظامی دیکھنے کو ملتی ہے۔ ہماری گلیاں، سڑکیں ، میدان، ندیاں ،دریا ، سمندر سب کُوڑے دان کی شکل اختیار کر چُکے ہیں۔ نالیوں ، خالی پلاٹوں، اور بجلی کے کھمبوں کے ساتھ آپ […]
پاکستانی سیاست کا تناؤ اس نکتے پر پہنچ گیا ہے کہ ریاستی نظام کی بقا کے لئے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ یہ اس کشمکش کےدونوں فریقوں کی قیادت، دانشمندی اور دور اندیشی کا امتحان ہے۔ پی ڈی ایم کی حکومت اور تحریک انصاف کی […]
دیوسائی کا میدان پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں سکردو اور استور ضلعوں کے درمیان ایک خوبصورت علاقہ ہے۔ اور نادر جنگلیحیات کی پناہ گاہ ہے۔ اس علاقے میں بھورے ریچھوں کی آبادی موجود ہے جو ان میدانوں کی کشش، سیاحوں کی دلچسپی اورتجسس کا […]