جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے آزادی کی شمع روشن رہے گی، انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر کاسیمینار سے خطاب

اسلام آباد (پی آئی ڈی) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے آزادی کی شمع روشن رہے گی ۔کشمیری بھارت سے آزادی کیلیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں ۔ انسانی حقوق ان معاشروں میں زندہ ہیں جہاں انسانیت زندہ ہے ۔ ۔ہم۔سب کو کچھ حوصلے کی ضرورت ہے ہم جس دین کے پیروکار ہیں اس میں مایوسی کفر ہے ۔

بھارتی وزیر امیت شاہ نے جو قانون منظور کروائے ہیں اسکی شدید مذمت کرتا ہوں ،بھارت اس طرح کے اقدامات کے ذریعے عالمی برادری کی آںکھوں میں دھول جھونک رہا ہے اس سے نظر آتا ہے کہ بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے ۔جبر کی بنیاد پر قوموں کی آزادی کو صلب نہیں کیا جا سکتا ۔وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے ان خیالات کا اظہار کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جموں کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔اس موقع پر وزیر خزانہ عبدالماجد خان ،ایمبیسڈر نائلہ چوہان ،اسلامک یونیورسٹی سوشل سائنسز کی ڈین ڈاکٹر آمنہ محمود ،الطاف حسین وانی سمیت اعلی حکام موجود تھے ۔وزیراعظم نے کہا ہمارے سامنے افغانستان بھی موجود ہے جنہوں نے دونوں عالمی طاقتوں کو سبق سکھایا کہ حاکمیت مالک الملک کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو مناظر فلسطین میں نظر آئے وہی مناظر مقبوضہ کشمیر کے ہیں جہاں بھارت انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیلسن منڈیلا کی جدوجہد عشروں پر محیط رہی ،ہماری زندگی جدوجہد سے عبارت ہے روشن صبح کس نے دیکھنی ہے اسکا فیصلہ اللہ رب العزت نے کرنا ہے ،قوموں کی زندگی میں مراحل آتے ہیں کبھی جدوجہد تیز ہو جاتی ہے کبھی کم ہو جاتی ہے ۔ایسٹ تیمور اور سوڈان میں جو ہوا وہ بھی ہمارے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کو اس لئے آنکھیں دکھاتا ہے کہ اسکی اقتصادی طاقت ہے ۔انہوں نے کہا کہ مایوسی کی ایک فیصد گنجائش نہیں ہے ہم نے ہندوستان کو ہر جگہ مات دی ہے جب اسنے فروری میں ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو اسے منہ کی کھانی پڑی ۔انہوں نے کہا جب بھی بھارت کا الیکشن قریب آتا ہے تو وہ ایل او سی پر جارحیت کا ماحول پیدا کرتا ہے اگر اسنے اس بار ایسی کوئی کوشش کی تو اسکا اسکو ایسا کرارہ جواب ملے گا کہ وہ یاد رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج پاکستان ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہیں ،زمینی جدوجہد کو زندہ رکھنا ہے آزادی کیلیے نسلیں قربان کرنی پڑتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور آزادکشمیر کا کوئی موازنہ ہی نہیں ہے آزادکشمیر میں کوئی بھی سیاسی قیدی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی سفیر سے کہا کہ جب آپ کا جی کرے آزادکشمیر آئیں ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے احتساب کا عمل اپنی ذات سے شروع کیا پہلے خود کو قانون کے سنے جوابدہ بنایا پھر سب کو کہا کہ خود کو قانون کے سامنے جوابدہ بنائیں ۔یہ جو پروٹوکول کلچر ہے یہ اشرافیہ کو عوام سے دور کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس وہی مختصر پروٹوکول ہے جو عام شہری کو بھی حاصل ہو سکتا ہے عوام کے ٹیکس کا پیسہ لوگوں کی امانت ہے ،لوگ بڑی مشکل سے ٹیکس ادا کر رہے ہیں ،اسظرح عوام کے ٹیکس پر عیاشی نہیں کی جا سکتی ۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کیلیے اگر کوئی وفد جانا جاتا ہے تو شوق سے جائے مگر واپس آ کر آپ کو اپنے عوام کو بتانا ہو گا آپ نے وہاں جا کر کیا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تھنک ٹینک میں آپ کو زخموں کو کھولنا پڑتا ہے تب جا کر وہ ٹھیک ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری یونیورسٹیوں میں سرجیکل تبدیلیوں کی ضرورت ہے تاکہ وہاں سے سکالرز اور دانشور پیدا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ تیسری دنیا میں حکومتیں ملنا ،بننا اور گرنا مشکل کام ہے ،احتساب کو رائج کرنا ہے تب جا کر ترقی ہو گی ۔اقتدار کے پیچھے اپنے تعفن زدہ چہرے چھپا رکھے ہیں ،انسان کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق ہونا چاہیے ،آزادی کی قیمت خون سے اد کرنی پڑتی ہے یہ کسی انٹلیکچوئل ڈیبیٹ سے حاصل نہیں ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی حفاظت اور پاسبانی کا طریقہ اللہ پاک نے اپنی کتاب میں بیان کر دیا ہے ۔ہماری بدنصیبی یہ ہے کہ ہم حق کی بات کرتے ہیں فرائض ہر توجہ نہیں دیتے ۔اس ذمہ داری کو پورا کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ علمی معیار ایسا ہونا چاہیے کہ دنیا کا مقابلہ کر سکیں ،ہجوم سے قوم بنیں اور عسکریت کا جذبہ پیدا کریں ۔ ایک دنیا میں سب سے مشکل خطاب دل کی آواز کو باندھ کر اپنا مافی الضمیر بیان کرنا ہوتا ہے تھنک ٹینک کو تدبر ،دانائی اور علمی بنیاد پر پالیسی کو مرتب کیا جائے ۔وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلیے اہم کردار ادا کیا ہے ،بھارت میں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے اسنے ہندو توا کو فروغ دیا ،بھارت میں اقلیتوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آرکائیوز کو ختم کیا جا رہا ہے ،بھارت بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قوموں کے مفادات ہندوستان سے وابستہ ہیں جس کی وجہ سے وہ اس کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے ،حکومت اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے گی ،بھارت کو روکنے کیلیے ہمیں عالمی برادری کو متحرک کرنا ہو گا تاکہ بھارت پر دباؤ بڑھایا جا سکے ،انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اخبارات اور جریدوں میں مسئلہ کشمیر پر کام کرنے کی ضرورت ہے جہاں ہمیں زیادہ کام کرنا ہو گا اور لابنگ کرنا ہو گی ۔ ایمبیسڈر نائلہ چوہان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج انسانی حقوق کو پامال کر رہی ہے کشمیر ہمارا قومی کاز ہے جس پر پوری قوم متفق ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر آزادی کے دن سے ہمارے ساتھ جڑا ہوا ہے ،اس مسئلے نے عشروں میں بہت تبدیلیاں دیکھیں جس سے مسئلہ گھمبیر اور پیچیدہ ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ناامید نہیں ہونا ہے اپنا کام کرنا ہے اور کرتے چلے جانا ہے ،ہمارے وزیراعظم ،وزیر خارجہ ہر اہم موقع پر کشمیر کا ذکر کرتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے رہتے ہیں ،بھارت پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرے ۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتی رہتی ہے ان سب کو سٹریم لائن کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت پر دباؤ برقرار رہے اور وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے ۔ اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سوشل سائنسز کی سابق ڈین ڈاکٹر آمنہ محمود نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کھل کر بات کرنا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے 370 اور 35 اے ختم کی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوے ہے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکے اور کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ۔چیئرمین کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بہت ابتر ہے ،اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ،ہمیں طاقتور کو احتساب کے دائرے میں لانا ہو گا ،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی ضرورت ہے کشمیر اور فلسطین کے اندر جو ہو رہا ہے اسے روکنے کی ضرورت ہے اور عالمی اداروں کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ پانچ اگست سے اسوقت تک کشمیر پر بھارت کو 22 کمیونیکسنز کی گئیں مگر بھارت نے اسکا کوئی جواب نہیں دیا ،بھارت مسلسل یکظرفہ پروپیگنڈہ کر رہا ہے جس کا جواب ہمارے میڈیا کو دینا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا کو بتانا ہو گا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ اقدامات کو روکنا ہو گا ۔ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ راجہ سجاد خان نے خطاب میں کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی دن اس بات کا متقاضی ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے ،اقوام متحدہ کا چارٹر اس کا تحفظ کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا ہے ،بھارت مسلسل ان قرارداودں کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے ،مقبوضہ کشمیر میں بھارت آبادی کے تناسب کو تبدیل کر رہا ہے جو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ سیکرٹری کشمیر کاز ،لینگویجز اینڈ آرٹس وجاہت رشید بیگ نے خطاب میں کہا کہ حکومت نے تحقیق کو فروغ دینے کیلیے کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کو قائم کیا جس کے تحت مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلیے سیمینار منعقد کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عالمی اداروں سے اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے بھارت مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے انسانی حقوق کی عالمی دن کے موقع پر ہم شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں سیدہ سبرینہ بخاری نے تلاوت قرآن پاک اور نعت شریف پیش کی ۔سیمینار کی نظامت کے فرائض معاون ناظم سردار نجیب الغفور نے ادا کئے۔۔۔

close