مظفر آباد، تعلیمی نصاب میں کوتاہیوں کی مرتکب ٹیم کو معطل کر کے انکوائری کی جا رہی ہے، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے وقفہ سوالات میںسینئر موسٹ وزیر راجہ فاروق حیدر کا جواب

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس منگل کے روزسپیکر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت منعقدہوا۔ اجلاس کے آغاز میں سابق سپیکر سردار سیاب خالد، سردار منشا خان اور سردار منیرودیگر فوت شدگا ن کی وفات پر ممبراسمبلی احمد رضا قادری نے فاتحہ خوانی کروائی۔ اجلاس میں ممبران اسمبلی کے سوالوں پر سپیکر اسمبلی نے رولنگ دی کہ کل کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے تعینات کیے گئے مشیران اور معاونین خصوصی،کوآرڈینیٹر، مشیران اور اسپیشل اسسٹنٹ کی تفصیل ایوان میں پیش کی جائے۔ سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد نے ممبر اسمبلی نبیلہ ایوب کے سوال پر ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی نصاب میں کوتاہیوں /غلطیوں کے مرتکب افراد کا تعین کرنے کیلئے متعلقہ نصاب بنانے والی ٹیم کو معطل کر دیا گیا ہے اور انکوائری کی جارہی ہے۔

اجلاس میں ممبر اسمبلی فیصل ممتاز راٹھوار کے سوال پر وزیر صحت عامہ ڈاکٹرنثار انصر ابدالی نے ایوان کو بتایاکہ کہوٹہ حویلیDHQہسپتال میں بذیل سپیشلسٹ ڈاکٹر زوجنرل میڈیکل آفیسرز کی26 آسامیاں منظور شدہ ہیں۔جن میں سے کہوٹہ حویلی DHQہسپتال میں 08سپیشلسٹ ڈاکٹرز وجنرل میڈیکل آفیسرز کی آسامیوں پر تعیناتیاں عملمیں لائی جاچکی ہیں۔کہوٹہ حویلیDHQہسپتال میں میڈیکل سپیشلسٹ ،انستھٹسیسٹ،سرجیکل سپیشلسٹ،چائلڈ سپیشلسٹ،آئی سپیشلسٹ،ENT سپیشلسٹ،ریڈیالوجسٹ،پتھالوجسٹ،کارڈیالوجسٹ،میڈیکولیگل سرجن،ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل آفیسر،سینئر میڈیکل آفیسر کی 18 آسامیاں ترقیابی کوٹہ کی ہیں جن پر تعیناتیاں بعد از سلیکشن بورڈ عمل میں لائی جائیں گی۔کل آٹھ(08)آسامیاں جو کہ براہ راست تقرری/تعیناتی سے متعلق ہیں جن پر 100فیصد تعیناتیاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔ تا ہم بقیہ18آسامیاں جو کہ ترقیابی کوٹہ کی حامل ہیں کا معاملہ ترقیابی کے لئے زیر کار ہے۔ ترقیابی کے بعد تعیناتیوں کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئےDHQہسپتال اور مراکز صحت میں ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔۔۔

آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس منگل کے روزوقفہ کے بعد سپیکر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت دوبارہ شروع ہوا۔اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ممبرا سمبلی جاوید اقبال بڈھانی کے ایک سوال کے جواب میں وزیر ہائیر ایجوکیشن ظفراقبال ملک نے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح میرٹ اور شفافیت ہے۔ پورے آزادکشمیر کے اندر لیکچرار بذریعہ پی ایس سی بھرتی ہوئے ہیں اس وقت تین سو سے زائدلیکچرار خالی آسامیوں کی ریکوزیشن پی ایس سی میں بجھوا دی گئی ہے جس پر بذریعہ پی ایس سی بھرتی کا عمل ہو گا۔ ممبر اسمبلی میاں عبدالوحید کے سوال کے جواب میں وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح تعلیم اورصحت ہے۔ گرلز ہائی سکول دواریاں کی عمارت کی تعمیر اس سال کے بجٹ کی اے ڈی پی میں شامل کریں گے۔ تاکہ بلڈنگ کا کام مکمل کیا جا سکے۔

اجلا س میں ممبر اسمبلی چوہدری قاسم مجید کی جانب سے توجہ طلب نوٹس میں کہا گیا کہ ضلع میرپور کے لوگوں نے ملک پاکستان کو روشن رکھنے کے لیے دوبار منگلا ڈیم ریزنگ کی صورت میں قربانی دی۔ منگلا ڈیم ریزنگ کے وقت سے وفاقی حکومت کی طرف سے بے شمار وعدے کیے گئے تھے جن میں سے ایک بڑا ایشو جو ابھی تک حل نہیں ہو سکا وہ رٹھوعہ ہریام برج ہے۔ پندرہ سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود یہ پل مکمل نہ ہوسکل جس کی وجہ سے اہلیان میرپور ڈویژن اور بالخصوص میرپور، اسلام گڑھ،چکسواری اور ڈڈیال کے لوگوں میں بے چینی پائی جاتی ہے بلکہ اوورسیز کشمیریوں کے اندر بھی مایوسی پید اہو رہی ہے۔ میری قائد ایوان سے درخواست ہے کہ یہ قومی نوعیت کا معاملہ ہے اس پر معزز اراکین کو مکمل بریفنگ دی جائے اور ایک پارلیمانی کمیٹی جو ایوان کے دونوں اطراف کے ممبران پر مشتمل ہو تشکیل دی جائے جس پر سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری انوار الحق نے وزیر پی پی ایچ چوہدری یاسر سلطان کی سربراہی میں چوہدری اظہر صادق، چوہدری محمد رشید،چوہدری قاسم مجید، کرنل (ر) وقار احمد نور اور نبیلہ ایوب میں مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔

اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر کے توجہ طلب نوٹس میں کہا گیا کہ سبزی منڈی کوفعال کیا جائے، حقیقت پسندانہ ریٹ لسٹ کا تعین کیا جائے اور صارفین اور چھوٹے ریڑھی والوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے جس پر سینئر موسٹ وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ لوگوں کو سستے کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے ممبران از خود بازاروں کا دورہ کریں اور ریٹ لسٹ چیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے مختلف اضلاع میں سبزی منڈیوں کو بحال کریں گے جہاں سے عام عوام کو سستی سبزیاں اور فروٹ مل سکیں۔ آخر میں سپیکر قانون ساز اسمبلی نے اجلاس کل دن 11:00 بجے تک ملتوی کر دیا۔۔۔۔

close