وزیراعظم آزاد کشمیر کی ہائیڈل سیکٹر میں خصوصی دلچسپی، پی۔ڈی۔او نے 43 ارب روپے مالیت کے 110 میگا واٹ کے 3 منصوبے پلاننگ کمیشن سے منظور کرا لئے

مظفرآباد (پی آئی ڈی) وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی ہائیڈل سیکٹر میں خصوصی دلچسپی کے باعث پی۔ڈی۔او نے 43 ارب روپے مالیت کے 110 میگا واٹ استعداد رکھنے والے 03 منصوبے پلاننگ کمیشن حکومت پاکستان سے منظور کروا لئے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 04ہائیڈل پراجیکٹس کی تعمیر /تکمیل کے لیے Special Purpose Vehicle (SPV)کی تشکیل دی جا رہی ہے

جس سے امید ہے کہ یہ منصوبے جلد از جلد مکمل ہو کر بجلی کی پیداوار شروع کریں گے جس سے ریاستی ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی زیر صدارت پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن آزاد کشمیر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری محمد رشید، چیف سیکرٹری محمد عثمان چاچڑ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،سیکرٹری مالیات، سیکرٹری قانون، سیکرٹری توانائی و آبی وسائل، ایم ڈی پی ڈی اور ودیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں آزاد جموں وکشمیر میں پن بجلی کے منصوبہ جات کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی اور ہائیڈل کے شعبہ میں سرمایہ کار ی کو بڑھانے کے لیے تفصیلی غور حوض کیا گیا۔ اجلاس میں فرانس کی ترقیاتی ایجنسی کے تعاون سے قائم شدہ اور زیر تعمیر منصوبہ جات کے ساتھ ساتھ سعودی ترقیاتی فنڈ اور کویت عرب ترقیاتی فنڈ کی امداد سے منظور ہونے والے نئے منصوبہ جات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پی ڈی او کے سالانہ میزانیہ 2022-23 کے علاوہ نظر ثانی میزانیہ 2021-22 کی متفقہ طور پر منظور دی دی گئی۔ پی ڈی او کے دیگر انتظامی و مالیاتی امور پر غور و حوض کے علاوہ اس کی استعداد کار کو بڑھانے کی نسبت اہم فیصلہ جات کئے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ پن بجلی کے منصوبہ جات کو آگے بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کیے جائیں گے اور ان سے بھرپور استعفادہ کیا جائیگا۔ وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر نے پی ڈی او کی استعداد کار میں بہتری لانے کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہائیڈل پاور کی ڈویلپمنٹ، حکومت وقت کی اولین ترجیح ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف آزادجموں وکشمیر بلکہ پورے پاکستان کے توانائی کے بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے گا۔

وزیرا عظم نے ہدایت کی کہ آزاد کشمیر کو درکار بجلی کی ضرورت کو مقامی وسائل سے پورا کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے اور بجلی کی ٹرانسمیشن و تقسیم کا نظام مربوط کیا جائے تاکہ پی ڈی او کے منصوبہ جات میں پیدا ہونے والی توانائی کو آزاد کشمیر جموں وکشمیر میں تقسیم کیا جا سکے۔ قبل ازیں اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے بتایا گیا کہ آزادکشمیر میں اس وقت تک 8535 میگاواٹ ہائیڈل پوٹینشل موجود ہے اور اس وقت پاور ڈیمانڈ 300 میگا واٹ ہے جو کہ 2030 تک 400 میگا واٹ تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔ پبلک سیکٹر میں پی ڈی او کے زیر انتظام اس وقت تک 80میگا واٹ کے 22 پراجیکٹس مکمل ہو کر بجلی سپلائی /فروخت کر رہے ہیں اس کے علاوہ دسمبر 2023 تک مزید 55 میگا واٹ کے 03 پراجیکٹس مکمل ہوجائینگے۔ پی ڈی او کی بھرپور کوشش ہے کہ سال 2030 تک آزادکشمیر کی بجلی کی ڈیمانڈ کو اپنے وسائل سے پورا کر سکے جو کہ ریاست کی بجلی کی پیداوار میں خود کفالت کی طرف ایک قدم ہے۔وزیر اعظم آزادکشمیر کی ہائیڈل سیکٹر میں خصوصی دلچسپی کے پیش نظر ان کے دور حکومت میں ادارہ نے 110 میگا واٹ استعداد کے 03 پراجیکٹس پلاننگ کمیشن حکومت پاکستان سے منظور کروائے ہیں جن کی کل مالیت 43 ارب روپے بنتی ہے۔ جس میں سے 37 ارب روپے کی فنانسنگ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ اور کویت فنڈ سے سافٹ لون کی صورت میں ہوگی۔ اس کے علاوہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت 04ہائیڈل پراجیکٹس کی تعمیر /تکمیل کے لیے Special Purpose Vehicle (SPV)کی تشکیل دی جارہی ہے جس سے امید ہے کہ یہ پراجیکٹس جلد از جلد مکمل ہو کر بجلی کی پیداوار شروع کریں گے جس سے ریاستی ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں بورڈ آف ڈائریکٹر ز نے ادارہ کارواں مالی سال 2022-23 کا نارمل میزانیہ رقمی تریسٹھ کروڑ پچانوے لاکھ چوبیس ہزار روپے بھی منظور کیا۔۔۔۔

close