انا للہ و انا الیہ راجعون ،پاکستان ہاکی کے درخشاں ستارےانتقال کرگئے

پاکستان ہاکی کے درخشاں ستارے اولمپئن راؤ سلیم ناظم انتقال کرگئے، ان کی عمر 70 برس تھی۔

راؤ سلیم ناظم مانٹریال اولمپکس 1976 میں برانز میڈل جیتنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کے رکن تھے۔ وہ ورلڈ کپ 1975 کے سلور میڈلسٹ، ایشین گیمز 1974 اور انڈین کپ 1989 کے گولڈ میڈلسٹ تھے۔

راؤ سلیم ناظم کو میدان اور میدان کے باہر اپنی خداداد صلاحیتوں کی وجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔وہ قومی  سینئر اور جونیئر ٹیم کے سلیکٹر بھی رہے۔

سابق سیکریٹری پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن کی حیثیت سے ان کا دور ایک مثالی دور تھا جہاں صوبے بھر میں ہاکی کا بول بالا تھا جبکہ اسی دور میں قومی ٹیم کو پنجاب سے کئی نامور کھلاڑی ملے۔

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن میں جج کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے اولمپئن راؤ سلیم ناظم پاکستان ہاکی ٹیم کے ساتھ کوچ بھی رہے۔مرحوم قومی سطح پر گریڈ اے امپائر بھی تھے۔

بی ایم ڈبلیو ٹرافی کے گولڈ میڈلسٹ راؤ سلیم ناظم 89-1988 میں قومی ٹیم کے ایسوسی ایٹ منیجر جبکہ 99-1992 تک پاکستان ہاکی فیڈریشن صدر کے آبزرور کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیتے رہے ۔اولمپئن راؤ سلیم ناظم کا اٹھنا بیٹھنا اوڑھنا بچھونا سب ہاکی سے وابستہ تھا۔

ان کے انتقال پر سابق اولمپئنز سمیع اللہ، کلیم اللہ، حنیف خان، ناصر علی، وسیم فیروز، رشید الحسن، منظور الحسن، خالد بشیر، محمد ثقلین، ریحان بٹ، نعیم اختر، رحیم خان اور مصدق حسین، اصلاح الدین، ایاز محمود، انٹرنیشنل ہاکی پلیئرز طاہرعلی شاہ (پولینڈ)، نعیم احمد، لئیق لاشاری اور عبدالغفور، سندھ ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر و میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری ایس ایچ اے اکبر علی قائم خانی، کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر سید امتیاز علی، پیٹرن کے ایچ اے ڈاکٹر جنید علی شاہ، پیٹرن انچیف کے ایچ اے میجر جنرل ریٹائرڈ طارق حلیم سوری، سابق سیکریٹری کے ایچ اے حیدر حسین، چیئرمین کے ایچ اے گلفراز احمد، سینئر نائب صدر اعجاز الدین، نائب صدور ڈاکٹر ایس ماجد، جاوید اقبال کے پی، محسن علی خان نے مرحوم اولمپئن راؤ سلیم ناظم کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

سوگواروں نے اپنے مشترکہ تعزیتی بیان دعا کی ہے کہ اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close