امریکا نے 42 سال بعد صدر جمی کارٹر کا 1979 کا اہم خفیہ فیصلہ عام کردیا ہے۔ واشنگٹن میں قائم نیشنل سکیورٹی آرکائیو کی طرف سے ڈی کلاسیفائیڈ اور جاری کیےگئے فیصلے کے مطابق 1979 میں امریکی صدر کارٹر نے پاکستان کے ذریعے سی آئی اے کی مالی مدد سے چلنے والے ’افغان جہاد‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ افغان جہاد کے لیے امریکا اور سعودی عرب نے دو،2 ارب ڈالر دیے تھے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ 9 برس تک لڑی گئی۔
اس کا آغاز دسمبر 1979ء میں ہوا جبکہ اس کا اختتام فروری 1989ء میں ہوا تھا۔ بظاہر افغان فوج، روسی فوج سے لڑ رہی تھی لیکن ساری دنیا کے مجاہدین روس کے خلاف بر سر پیکار تھے۔
امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ کی وجہ سے امریکا اس جنگ میں کھل کر نہیں کود سکتا تھا مگر امریکا نے کھل کر مجاہدین کی تربیت اور ہر طرح سے معاونت کی۔ اربوں ڈالر کی مالی مدد امریکا اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے روس کے خلاف مجاہدین کو دی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں