اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی نے اسحاق ڈار کو سینیٹ میں غیرقانونی لیڈر آف دی ہاؤس قرار دے دیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنماء نیئر حسین بخاری نے کہا کہ اسحاق ڈار کو سینیٹ میں لیڈر آف دی ہاؤس نہیں ہونا چاہیئے، وہ غیر قانونی طور پر لیڈر آف دی ہاؤس کی سہولیات لے رہے ہیں، سابق وزیر خزانہ کس حیثیت میں میں بیٹھ کر لیڈر آف ہاؤس کا کردار ادا کر رہے ہیں؟ کیوں کہ شہباز شریف جب وزیر اعظم ہی نہیں رہے تو ان کا تجویز کردہ نام ہی کیوں لیڈر دی آف ہاؤس ہو، اسحاق ڈار غیر قانونی طور پر لیڈر آف دی ہاوس کی سہولیات لے رہے ہیں اور وہ اس عہدے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس سیاسی جماعت کے زیر استعمال رہا، مسلم لیگ ن کے قائدین گورنر ہاؤس تعزیت کے لیے گئے اور ٹکٹیں بانٹنی شروع کر دیں، کیا یہ سہولت کاری نہیں تو اور کیا ہے؟ الیکشن کمیشن سمیت کسی نے سوال نہیں اٹھایا، حقائق سے چشم پوشی نہیں کرنی چاہیئے کیوں کہ ہم نہیں چاہتے کہ آئندہ کے انتخابات متنازعہ ہو جائیں، اس لیے جو جماعت بھی الیکشن کمیشن میں ان لسٹڈ ہے ان سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیئے اور سب جماعتوں کو برابر کے مواقع ملنے چاہیں۔
نیئر حسین بخاری نے کہا کہ ہم نے بھی مقدمات فیس کیے، جماعت چھوڑ کر نہیں گئے، کسی نے جرم کیا تو اس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کرنی چاہیے، 2018 میں لوگوں کو ایک جماعت میں بھیجا گیا، آج دوبارہ ایسا نہیں ہونا چاہیئے، پیپلز پارٹی اتحادوں سے گھبراتی نہیں ہے، ماضی میں بھی پیپلز پارٹی کیخلاف اتحاد بنتے رہے اور ہم نے ان کا مقابلہ کیا، ان اتحادوں سے ہماری صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں