کراچی(پی این آئی) ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ہوڈنگ کیمپوں پر پولیس تعینات کردی گئی ہے، جس کے بعد انخلا کے لیے ملک گیر آپریشن شروع کردیا گیا ہے،پولیس نے صدر کے علاقے سے چار غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو گرفتار کرلیاجبکہ کراچی کے ایک ہولڈنگ سینٹر میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی 17 رکنی ٹیم تعینات کردی گئی ہے ،
حاجی کیمپ سلطان آباد ہولڈنگ کیمپ میں ایف آئی اے کا عملہ غیرقانونی تارکین وطن کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرے گا۔تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو واپس جانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی مہلت گزشتہ شب ختم ہو گئی، جس کے بعد غیر قانونی طور پر رہنے والوں کی واپسی کے لیے ملک گیر آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے لیے بنائے گئے ہولڈنگ کیمپ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
پولیس کی جانب سے کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے خلاف ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی باقاعدہ کریک ڈائون شروع کردیا گیاہے۔صدر تھانے کے علاقے سے پکڑے جانے والے چار غیر ملکی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ہولڈنگ سینٹر منتقل کر دیا گیا۔پولیس کے مطابق حراست میں لے جانے والے افراد کا تعلق افغانستان سے ہے، چاروں لڑکے غیر قانونی طور پر کراچی میں رہ رہے تھے۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی تارکین وطن کو پرانا حاجی کیمپ میں رکھا جائے گا۔
اس دوران واپسی کے لیے اندراج نہ کروانے والوں اور چھپ کر غیر قانونی طور پر رہنے والوں کے انخلا کے لیے بھرپور آپریشن کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق شہر قائد میں غیر قانونی طور پر مقیم باشندوں کی سب سے بڑی تعداد ڈسٹرکٹ ایسٹ، سہراب گوٹھ اور اطراف میں آباد ہے۔ کراچی میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 65 ہزار تارکین وطن رہائش پذیر ہیں۔
دوسری جانب افغان تارکین وطن کے کراچی سے انخلا کے سلسلے میں کراچی کے ایک ہولڈنگ سینٹر میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی 17 رکنی ٹیم تعینات کردی گئی ہے۔ حاجی کیمپ سلطان آباد ہولڈنگ کیمپ میں ایف آئی اے کا عملہ غیرقانونی تارکین وطن کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرے گا۔ حاجی کیمپ میں 17 افسران و اہلکار کے بائیو میٹرک سمیت دیگر امور انجام دیں گے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر اسد علی سوڈھر ٹیم کی نگرانی اور جانچ پڑتال کریں گے۔ ایف آئی اے کا تعینات ہونے والا عملہ افغانیوں کے مکمل انخلا تک ذمہ داریاں سرانجام دے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں