محکمہ موسمیات نے زلزلے کے حوالے سے حساس مقامات سے متعلق وضاحت پیش کر دی

لاہور (پی این آئی) پاکستان میں زلزلے کے حوالے سے حساس مقامات سے متعلق محکمہ موسمیات کی وضاحت، ملک میں ٹیکٹونک پلیٹس کی پیشگوئی سے متعلق سسٹم نصب نہ ہونے کا انکشاف، پاکستان میں 2 بڑی ٹیکٹونک پلیٹس کی نشاندہی کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں زلزلے کی پیشن گوئی سامنے آنے کے بعد سے شہری خاصی تشویش کا شکار ہیں۔جبکہ اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ پاکستان میں سونمیانی سے شمالی علاقے تک 2 بڑی ٹیکٹونک پلیٹس ہیں، ان میں کسی بھی مقام پر زلزلہ آسکتا ہے، کوئی ایک جگہ نہیں بتائی جا سکتی، پاکستان میں ٹیکٹونک پلیٹس کی پیشگوئی سے متعلق سسٹم نصب نہیں ہے۔محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں زلزلے سے متعلق سوشل میڈیا پر پھیلی غلط خبروں پر عوام دھیان نہ دیں، زلزلہ کب اور کہاں آئے گا اس کی پیشگوئی نہیں کی جا سکتی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کسی انٹر نیشنل ادارے سے کوئی وارننگ اور ہدایات جاری نہیں ہوئیں۔ فروری 2023 میں ترکیہ میں زلزلے کے بعد ترک ماہرین نے 3 ماہ میں پاکستان میں زلزلے آنے کا کہا تھا۔یہاں خیال رہے کہ ہالینڈ کے ارضیاتی تحقیق کے ادارے سولر سسٹم جیومیٹری سروس (ایس ایس جی ایس) نے پاکستانی صوبے بلوچستان میں چمن فالٹ لائن پر ایک طاقت ورز زلزلے کی پیش گوئی کی تھی۔ ایس ایس جی ایس نے سطح سمندر کے فریب ماحولیاتی برقی چارج میں اتار چڑھاو کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

یہ اتارچڑھاو زمین کے محور کی گردش سے منسلک ہے۔ایس ایس جی ایس اپنی تحقیقات کے مطابق ان خطوں کی نشاندہی کرتا ہے جہاں ایک سے نو دن کے دوران زلزلہ محسوس کیا جاسکتا ہے۔ زلزلے سے متعلق یہ دعوے گوکہ ابتدائی طورپر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کیے جارہے تھے لیکن جب ایس ایس جی ایس کے سیسمولوجسٹ فرینک ہوگربیٹس نے جب اس دعوے کی تائید کی تو اس کو اہمیت حاصل ہوگئی۔ ماضی میں ہوگربیٹس کی گئی کئی پیش گوئیاں درست ثابت ہو چکی ہیں۔فرینک ہوگربیٹس نے فروری میں ترکی اور شام میں بڑے زلزلے کی پیش گوئی کی تھی۔ ان کی پیش گوئی کے بعد وہاں 7.8شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں پچاس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ انہوں نے 30 جنوری 2023 کو پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش اور چین میں ارضیاتی سرگرمیوں میں اضافے کی پیش گوئی کی تھی، جس کے بعد7 فروری کو پاکستان میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کے نتیجے میں نو افراد ہلا ک ہو گئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں