چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے حسان نیازی کی بازیابی کی اپیل کر دی گئی

لاہور (پی این آئی) ملک کے نامور صحافیوں نے حسان خان نیازی اور دیگر افراد کے خلاف جبری گمشدگی اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے فوری اپیل کردی۔

 

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط میں انہوں نے لکھا کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں، سیاسی مبصرین اور سب سے بڑھ کر پاکستان بھر کے متعلقہ شہریوں کا ایک گروپ ہیں جو ملک میں آئین ،جمہوریت اور قانو ن کی حکمرانی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہیں۔سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی،حامد میر،رؤف کلاسرا،ہارون الرشید،کامران خان، محمد نوشاد علی سمیت دیگر کی جانب سے لکھے گئے خط میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ چیف جسٹس ﮐﯽ توجہ آئین کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف دلانا چاہتے ہیں۔خبروں کے مطابق پولیس نے حسان خان نیاز کو 13اگست 2023 کو 9اور 10مئی کو ہونے والے تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔17اگست کو ان کو فوج کی تحویل میں دے دیا گیا۔ اس کے بعد حسان خان نیازی کا پتہ نہیں چل سکا،متعلقہ حکام اہل خانہ کو ان تک رسائی کی اجازت نہیں دے رہے اور ان کی خیریت سے متعلق بنیادی معلومات دینے سے بھی انکار کرچکے ہیں۔

 

 

خط میں ان کا مزید کہنا تھا کہ حسان خان نیاز کے ساتھ سلوک اٹارنی جنرل کی طرف سے عام شہریوں کے فوجی ٹرائل کی آئینی حیثیت سےمتعلق کیس میں سپریم کورٹ کو دی گئی یقین دہانیوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حراست میں لیے گئے شہریوں کی ان کے خاندان کے نامزد افراد کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ قائم کیا جائے گا اور ہفتہ وار ملاقات کا شیڈول تیار کیا جائے گا۔خط میں چیف جسٹس آف پاکستان سے گزارش کی گئی کہ متعلقہ حکام کو حسان نیازی کے ٹھکانے کا پتہ لگانے کی ہدایت کی جائے،حسان نیازی کے خاندان کو ان تک رسائی اور اپنی مرضی کا وکیل مقرر کرنے کی اجاز ت بھی دی جائے۔خط میں سینئر صحافیوں و سیاسی مبصرین نے عدالتوں پر مکمل اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے لکھا کہ یقین ہے عدالتی 9اور 10مئی کے فسادات کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لائیں گی،تاہم احتساب کی آڑ میں ملزمان اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ناقابل برداشت ہیں۔ہمیں پورا یقین اور امید ہے کہ آپ ہماری اپیل کا نوٹس لیں گے اور ملک میں آئین ، عوام کے بنیادی حقوق اور بنیادی جمہوری اقدار کو برقر اررکھنے کیلئے تیزی سے کام کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں