خیر پور(آئی این پی) رانی پور میں تڑپ تڑپ کر جان دینے والی 10 سالہ ملازمہ فاطمہ پر تشدد کی تصدیق ہوگئی، تشدد کے بعد بچی کا علاج نہ کرانے کی وجہ سے بچی کا انتقال ہوا۔رانی پور میں تشدد سے کمسن بچی کی ہلاکت کے کیس میں میڈیکل بورڈ نے بچی کی پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور کی عدالت میں جمع کرادی۔
سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پورکی عدالت کے احکامات پر میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر قبر کشائی کر کے بچی کا پوسٹ مارٹم اور میڈیکل کیا گیا تھا۔حتمی رپورٹ میڈیکل بورڈ کے 8 رکنی ممبران کے دستخط کے ساتھ سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور جمع کرائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بچی کی موت سر اور سینے میں چوٹیں لگنے کے سبب ہوئی،تشدد کے بعد بچی کا علاج نہیں کرایا گیا،جس کے باعث بچی دم توڑ گئی،بچی کے بازو پر بھی تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔میڈیکل رپورٹ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں بھی پیش کی جائے گی، یہ کیس اب سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور عدالت سے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں منتقل ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ اس کیس میں گرفتار مرکزی ملزم اسد شاہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے ، اس کی اہلیہ حنا شاہ اب تک مفرور ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں