اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی حالات میں انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہو سکتے ہیں۔
Elections may now be indefinitely postponed as a massive tumult hits Pakistani politics. Just a short while ago, the Supreme Court of Pakistan restored mega corruption cases against the Sharifs, Zardari, and Gillanis. The Supreme Court today annulled the amendment brought by the… pic.twitter.com/q0XNsjIJYV
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) September 15, 2023
انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے نیب ترامیم کالعدم قرار دئیے جانے کے فیصلے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیاست میں زبردست ہنگامہ آرائی کے باعث انتخابات اب غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہو سکتے ہیں۔کامران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے شریف خاندان،آصف زرداری اوریوسف رضا گیلانی کے خلاف میگا کرپشن کیسز کو بحال کر دیا۔ سپریم کورٹ نے آج مسلم لیگ ن اور پی پی پی کی حکومت کی طرف سے لائی گئی اس ترمیم کو کالعدم قرار دے دیا جس کے نتیجے میں اربوں روپے کے میگا کرپشن کیسز واپس لیے گئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ فائدہ اٹھانے والوں میں نواز شریف، شہباز شریف، زرداری اور ان کے خاندان کے افراد شامل تھے۔اس فیصلے کی وجہ سے کل 2027 مقدمات بحال ہوئے۔۔کامران خان نے کہا کہ فی الحال الیکشن بھول جائیں۔پہلے شریف اور زرداری خاندان کو کیسز بھگتانے ہوں گے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست کا قابلِ سماعت قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے اکثریتی بنیاد پر فیصلہ سنا دیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے سے اختلاف کیا۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی متعدد شقوں کو آئین کے برعکس قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ کالعدم قرار دی شقوں کے تحت نیب قانون کے تحت کاروائی کرے۔عوامی عہدوں پر بیٹھے تمام افراد کے مقدمات بحال ہو گئے۔آمدن سے زیادہ اثاثہ جات والی ترامیم سرکاری افسران کی حد تک برقرار رہیں گی۔سپریم کورٹ نے پلی بارگین کے حوالے سے کی گئی نیب ترمیم کالعدم قرار دے دیں۔احتساب عدالتوں کے نیب ترامیم کی روشنی میں دیے گئے احکامات کالعدم قرار دے دئیے۔ نیب کو سات دن میں تمام ریکارڈ متعلقہ عدالتوں بھیجنے کا حکم دے دیا۔تمام تحقیقات اور انکوائریز بحال کرنے کا حکم دے دیا۔خیال رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ 05 ستمبر2023ء کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں