اسلام آباد(پی این آئی) نگران وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں اہم شخصیات شریک نہ ہوئیں۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے 14 اگست کو یوم آزادی پر نگران وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انوار الحق کاکڑ سے حلف لیا۔ ۔نگران وزیراعظم کی تقریب حلف برداری ایوانِ صدر میں منعقد ہوئی جس میں اہم سیاسی شخصیات اور افسران نے شرکت کی۔ نگران وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا کوئی اہم نمائندہ شریک نہ ہوا۔سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بھی شرکت سے گریز کیا جب کہ مولانا فضل الرحمن بھی نگران وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں نہ آئے۔اسی حوالے سے سینئر صحافی حبیب اکرم کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن نہیں کہ پیپلز پارٹی کو تقریب حلف برداری کے لیے مدعو نہ کیا گیا۔ ن لیگ سے بھی شہباز شریف بطور وزیراعظم تقریب میں شریک ہوئے۔اس کے علاوہ کوئی سابق لیگی وزیر دکھائی نہیں دیا۔خیال رہے کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع کاکڑ سے ہے، انہوں نے کوئٹہ سے ابتدائی تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن چلے گئے، انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹرکیا۔ انوار الحق نے عملی سیاست کا سفر سابق صدر و آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے دور سے شروع کیا تھا۔
سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے 2008 میں (ق) لیگ کے ٹکٹ پرکوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی۔انوار الحق کاکڑ نے اپنے علاقے کی قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑا تھا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل میں ان کا کلیدی کردار رہا۔ بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ 12مارچ 2018 میں آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے اور وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چیئرمین ہیں۔ انوار الحق کاکڑ اس وقت بھی بطور سینیٹر ایوان بالا میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔انوار الحق کاکڑ نے رواں سال صوبے میں بننے والی نئی سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں