اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اللہ کا شکرہے جس نے قائد محمد نوازشریف سمیت ہمیں بطور جماعت سیاسی انتقام میں اندھے سیاسی مخالف ٹولے کے ہر جھوٹ، بے بنیاد مقدمات اور عوام کی خدمت کے ہر امتحان میں سرخرو فرمایا، ٹویٹر پر چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ہی نہیں نیشنل کرائم ایجنسی اور برطانیہ کی عدالتوں کے فیصلوں میں جھوٹ کے سوداگروں کے ہر سوال کا شافی اور کافی جواب موجود ہے،تازہ ترین مثال احتساب عدالت لاہور کا پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس کا فیصلہ ہے جس میں واضح لکھا ہے کہ نوازشریف سیاسی انتقام کا نشانہ بنے، کیس تھانہیں، بنایا گیا،
انہوں نے لکھا کہ اس جھوٹ کو ریفرنس کا نام دینے والے گنہگاروں کو اللہ اور عوام سے معافی مانگنی چاہئے لیکن یہ بھی وہ کر سکتا ہے جس کے دل میں خوف خدا ہو، توبہ کی توفیق سے محرومعذر گناہ بدترازگناہ کی عبرت ناک مثال بن جاتے ہیں جن کے دلوں پر خدا تالے لگا دیتا ہے، مریم نواز شریف سمیت ہماری بہو بیٹیوں کو ناحق جیلوں میں قید کیاگیا، چادر اور چار دیواری کی حرمت پامال ہوئی، 15کلو ہیروئن کے جعلی مقدمے بنائے گئے، اللہ کی قسمیں کھا کر سیاہ جھوٹ بولے گئے، طیبہ گل کے اغوا کاروں کی ٹویٹ بھی ان کے جھوٹے مقدمات اور قسموں کی طرح ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ کرپشن، لوٹ مار اور قوم کے خلاف جرائم میں عدالتوں کا سامنا کرنے کی جرات نہ رکھنے والے نے طویل منصوبہ بندی اور مسلسل ذہن سازی سے 9مئی کا یوم سیاہ کرایا،یہ پاکستان میں خانہ جنگی اور اداروں کو عوام سے ٹکرانے کی مذموم سازش تھی جو اللہ تعالی کے فضل اور عوامی شعور کی وجہ سے ناکام ہوگئی،انہوں نے کہا کہ9مئی کا فائدہ صرف پاکستان دشمنوں کو ہوا،لاتعداد ویڈیوز، بیانات اور ناقابل تردید شواہد کی موجودگی پراپگنڈے اور جھوٹ پر مبنی ہر ٹویٹ پر کہیں بھاری ہے، پٹرول بم، شہدا کی یادگاریں، جلی ہوئی عمارتیں، مساجد، سکول، ایمبولنسز، ریڈیو پاکستان کی خاکستر عمارت ہر جھوٹے کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں جس کی گرفتاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں درست قرار دیاگیا،شہبازشریف نے کہا کہ جھوٹے مقدمات کے باوجود ہم عدالت گئے، آپ بھی جرات کریں۔ اگر ہاتھ صاف ہوتے تو منی لانڈرنگ کے حقائق پر مبنی فنانشل ٹائمز کی تحقیقاتی خبرکو برطانیہ کی عدالت میں چیلنج کرتے جیسے میں نے ڈیلی میل کے جھوٹ کو بے نقاب کیا تھا لیکن اس کے لئے سچائی، ثبوت اور دلیری درکار ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں