اسلام آباد(آئی این پی) ملک میں مسلسل دو ہفتے کمی کے بعد مہنگائی نے پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح42.67فیصد کی ریکارڈکی گئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران آلو،پیاز،چکن ،ٹماٹر،آٹا،دال مسور،دال ماش، چینی،نمک،بیف،مٹن،کھلا دودھ، دہی، گڑ،انرجی سیور،چائے کی پتی اور چاول سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی19اشیا مہنگی ہوئیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق لہسن،ایل پی جی، دال چنا،آٹا،انڈے،ٹوٹا چاول،سرسوں کے تیل اور پٹرولیم مصنوعات سمیت 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی جبکہ 18 اٹھارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں 1.11فیصد، پیاز7.31 فیصد، چکن2.87 فیصد، چائے 1.56فیصد، آلو2.89 فیصد، نمک1.08 فیصد، انرجی سیور کی قیمتوں میں2.16 فیصد اضافہ ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ایل پی جی کی قیمتوں میں4.46 فیصد،آٹے کی قیمتوں میں4.06فیصد،انڈے 2.57 فیصد، ویجی ٹیبل گھی 1.87فیصد، دال مونگ 1.27 فیصد، پٹرول 2.96 فیصد،ڈیزل 1.94 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں1.57 فیصد کمی واقع ہوئی۔اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 40.20 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 43.49 فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 42.87فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے 42.38 فیصد اور 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 43.26فیصد رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں